بھارت (نیوز ڈیسک) بھارت کے شہر ہریانہ میں شراب کے نشے میں دھت 8 افراد نے حاملہ بکری کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کے بعد بکری جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ بھارت کے شہر ہریانہ کے ایک گاؤں کے رہائشی شخص نے بتایا کہ میں نے شراب کے نشے میں دھُت ہو کربکری کو ہراساں کرتے آٹھ افراد کو دیکھا تو شور مچا دیا۔ جس کے آٹھ گھنٹے بعد وہ دوبارہ آئے ، میری بکری کو اُٹھا کر لے گئے اور اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ کچھ وقت کے بعد بکری کے مالک کو پاس موجود ایک گھر سے اپنی بکری کے کراہنے کی آواز سنائی دی۔ آٹھ ملزمان میں سے پانچ موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ بکری کے مالک نے بتایا کہ ملزمان میں سے ایک شخص ذہنی بیمار ہے۔ جب میں نے ان سے کہا کہ میں تم سب کے خلاف شکایت در کرواؤں گا تو انہوں نے مجھے دھمکاتے ہوئے کہا کہ جو کرنا ہے کر لو ، ہم ایسے ہی کرتے رہیں گے۔ ان کو جیل جانے کا کوئی ڈر نہیں ہے کیونکہ ان کا دعویٰ ہے کہ ان کے طاقتور لوگوں کے ساتھ رروابط ہیں۔ بکری کے مالک نے بتایا کہ اس واقعہ کے بعد حاملہ بکری چلنے پھرنے سے قاصر ہو گئی اور ٹھیک 24 گھنٹوں کے بعد جان کی بازی ہار گئی۔ ایک ویٹنری ڈاکٹر رنویر بھارتواج نے بتایا کہ بکری کی موت برین ہیمرج کی وجہ سے ہوئی، بکری 50 ہفتوں کی حاملہ تھی پوسٹمارٹم کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ متاثرہ بکری کے ونڈ پائپ میں خون جمع ہو گیا تھا۔ ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ بکری کے جسم کے نمونے فرانزک لیب میں مزید ٹیسٹ کے لیے بھجوا دئے گئے ہیں۔ دوسری جانب پولیس نے انڈین پینل کوڈ کے سیکشن 377 کے تحت ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ اس واقعہ کی خبر سامنے آنے پر سوشل میڈیا پر کئی تبصرے شروع ہو گئے۔ اس خبر کو کئی ہزار مرتبہ شئیر بھی کیا جا چکا ہے اور سوشل میڈیا صارفین نے ہوس کے مارے لوگوں کی ذہنیت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔