ٹوکیو: جاپان کے 8 سالہ شہری رائیوسی امائی بروس لی کی فلمیں دیکھ دیکھ کر خود کو اس کردار میں ڈھالنے کی کوشش کرتا ہے اور اس کے لیے وہ ہر روز 4 گھنٹے سے زیادہ ورزش اور ٹریننگ کرتا ہے جس سے اس نے اپنا بدن بروس لی جیسے کسرتی بدن میں ڈھال لیا ہے۔
رائیوسی نے تین سال قبل بروس لی کی معرکتہ الآرا فلم ’دی گیم آف ڈٰیتھ ‘ دیکھی تھی جس کے بعد بچے نے خود کو سخت محنت کے بعد بروس لی جیسا بنایا اور اب سوشل میڈیا پر اس کے لاکھوں فالوورز ہیں جب کہ اسے کئی ٹی وی پروگراموں میں بھی مدعو کیا گیا ہے۔ ایک پروگرام ’سپرکِڈز‘ میں اس نے بروس لی کے تمام مشہور ایکشن سین دوبارہ کرکے لوگوں کو حیران کردیا۔
چھوٹا بروس لی روزانہ صبح 6 بجے بیدار ہوتا ہے اور اسکول جانے سے قبل ڈیڑھ گھنٹہ ورزش کرتا ہے۔ اسکول سے واپسی پر وہ کک لگاتا اور ننچکو چلاتا ہے جس کے بعد وہ ایک گھنٹہ دوڑ لگاتا ہے۔ یوں مجموعی طور پر روزانہ وہ ساڑھے 4 گھنٹے ورزش کرتا ہے۔
رائیوسی امائی کے فیس بک پر 2 لاکھ 90 ہزار فالوورز ہیں اور انسٹا گرام پر 33 ہزار افراد اس کے مداح ہیں جب کہ یوٹیوب چینل پر وہ آئے دن اپنی ویڈیوز پوسٹ کرتا ہے۔ 8 سالہ بچہ مستقبل میں مارشل آرٹس کا ماہر بننا چاہتا ہے تاہم سوشل میڈیا پر ناقدین نے اس کے والدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس بچے سے اپنے آئیڈیل کی تلاش میں برداشت سے باہر مشقت کرائی جارہی ہے۔