گوادرمیں دہشت گردوں کی فائرنگ سےجاں بحق 9 مزدوروں کی نمازجنازہ نوشہرو فیروزمیں ان کے آبائی علاقےگاؤں صدیق لاکھو میںادا کی گئی جس کے بعد ان کو قریبی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
نماز جنازہ میں صوبائی وزرا اور اہل علاقہ کی بڑی تعدا د نے شرکت کی۔اس موقع پر رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے اور ہر آنکھ اشک بار تھی۔ بلوچستان کے ضلع گوادر میں سڑک کی تعمیر کرنے والے مزدوروں پرنامعلوم مسلح تخریب کاروں کی فائرنگ کے نتیجے میں دس مزدور جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا ۔جاں بحق مزدوروں میں تین سگے بھائی بھی شامل تھے۔ جاں بحق افراد کی شناخت آصف دو ست محمد،جدل خان،رسول بخش،عبدالحکیم،صدام،کو دل،ظہیر اور وحید کے ناموں سے کی گئی جبکہ زخمی ہونے والے مزدور کا نام حضور بخش بتایا گیا۔
لیویزذرائع کے مطابق گوادرمیں فائرنگ کے2 مقدمات لیویزتھانے گوادر میںمزدورقادربخش کی مدعیت میں درج کر لئے گئے ہیں۔ مقدمے میں قتل،اقدام قتل،دہشتگردی سمیت مختلف دفعات شامل ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنرگوادرجمیل بلوچ کے مطابق گوادرفائرنگ واقعات کی تحقیقات جاری ہیں تاہم اس کے متعلق کوئی اب تک گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ متاثرہ علاقوں کےداخلی وخارجی راستوں کی ناکابندی اور گردونواح میں چیکنگ سخت کردی گئی ۔ گورنر وزیر اعلیٰ اور وزیراداخلہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ کو ملزمان کی فوری گرفتاری کی ہدایت کی تھی ۔ کمشنر مکران ڈویژن بشیر بنگلزئی نے بتایا کہ شواہد کی روشنی میں ملزمان کی تلاش جاری ہے ، تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، مزید کارروائی متعلقہ انتظامیہ کر رہی ہے ۔