ن لیگ میں اختلافات، 12 ارکان اسمبلی کے مستعفی ہونے کا امکان
اسلام آباد: دھرنا ختم ہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) میں اختلافات نے سر اٹھالیا، پیر حمید الدین سیالوی کے پاس 12 ن لیگی ارکان اسمبلی نے استعفیٰ جمع کرادیے جب کہ رکن قومی اسمبلی طاہر اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ 20 ارکان قومی اسمبلی جلد ن لیگ چھوڑ دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) انتشار کا شکار ہے، اسلام آباد دھرنے کے بعد مذہبی معاملہ پارٹی کے اندر بھی پھیل گیا ہے، آج وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی زیر صدارت ایک طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں مال روڈ دھرنے کے شرکا کی جانب سے وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کو مستعفی کرانے کے مطالبے پر غور کیا گیا۔ شرکا نے فیصلہ کیا کہ رانا ثنا اللہ کے استعفی کا معاملہ بلاجواز ہے، بگڑنے والے معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے گا،اجلاس میں ن لیگ کے رہنما زعیم حسین قادری کی سربراہی میں دو رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کرے گی، امکان ہے کہ رانا ثنا کو علما کی کمیٹی کے روبرو وضاحت پیش کرنے کا کہا جائے۔ کمیٹی تشکیل پانے کے بعد زعیم قادری نے پیر حمید سیالوی سے ملاقات کی اور ان کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کی ، ن لیگ کے رہنما زعیم قادری کا کہنا تھا کہ پیر حمید سیالوی سے ملاقات کی ہے جس میں ان کے کچھ تحفظات دور کردیے ہیں، وہ تمام ارکان جو پیر حمید الدین سیالوی کے حکم پر استعفی دینے کے لیے راضی ہیں وہ ارکان اسمبلی اس درگاہ سے منسلک ہیں اور یہ ممکن نہیں کہ وہ پیر حمید کی بات ٹال سکیں، وہ وجوہات جن کی بنا پر پیر حمید نے ان استعفوں کا ذکر کیا انہیں دور کرنے گیا تھا امید ہے کہ اب استعفی کی نوبت نہیں آئے گی۔ دوسری جانب پیر حمید الدین سیالوی کا کہنا ہے کہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفی تک معاملات ایسے ہی رہیں گے، اسی ضمن میں مسلم لیگ ن کے گزشتہ روز مستعفی ہونے والے رکن قومی اسمبلی اقبال نے دعویٰ کیا ہے کہ رضا حیات ہراج، نثار جٹ، جمال لغاری، خسرو بختیار سمیت 20 لیگی ارکان قومی اسمبلی جلد پارٹی چھوڑ دیں گے، ن لیگ کو خدا حافظ کہہ چکا لیکن رکنیت سے استعفی نہیں دوں گا۔ ا نظام الدین سیالوی نے ایم پی اے کی حیثیت سے استعفیٰ دیا ہے جو کہ مذہبی بنیاد پر دیا تاہم پارٹی چھوڑنے والوں میں (ن) لیگ کے دیگر ناراض اراکین بھی شامل ہیں جن کے پارٹی معاملات پر اپنی قیادت سے تحفظات تھے وہ دبے ہوئے تھے لیکن اب وہ اختلافات بھی سامنے آرہے ہیں، اس حوالے سے نظام الدین سیالوی نے دعویٰ کیا ہے کہ 12 ارکان اسمبلی میرے ساتھ ہیں جو پیر سیالوی کے حکم پر استعفیٰ دے سکتے ہیں۔