لاہور دھرنا ختم،معاہدے میں کیا طے پایا،نکات سامنے آگئے
لاہور(آن لائن) پنجاب حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد مال روڈ پر موجود تحریک لبیک یارسول اللہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔تفصیلات کے مطابق حکومت پنجاب اور مال روڈ چیئرنگ کراس پر بیٹھے دھرنا قائدین کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے جس کے بعد دونوں کے درمیان تحریری معاہدہ طے پا گیا اور دھرنے کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر آصف جلالی نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا۔حکومت پنجاب اور دھرنا قائدینکے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق یہ دھرنا مظاہرین بھی وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے درمیان طے پانے ے، پنجاب حکومت صوبائی وزیر قانون رانا ثنااللہ کے متنازع بیانات پر کمیٹی تشکیل دے گی اور راجا ظفر الحق کی رپورٹ 20 دسمبر تک سامنے لائی جائے گی۔تحریک لبیک یارسول اللہ کے دوسرے دھڑے کے سربراہ ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کا پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ ہم نے 25 نومبر کو مال روڈ پر مطالبات کے حق میں دھرنا دیا، جنہیں حکومت نے 7 روز بعد مان لیا ہے،انہوں نے کہا کہ ’حکومتی وفد سے کامیاب مذاکرات کے بعد تحریری معاہدہ طے پاگیا ہے ۔(1) معاہدہ اسلام آباد کی شق 3 پر عمل ہوگا جبکہ راجہ ظفر الحق کمیٹی کی رپورٹ 20 دسمبر 2017 تک قوم کے سامنے لائی جائے گی۔(2) حکومت پنجاب مساجد پر لاؤڈ اسپیکر کی تعداد کے حوالے سے تمام مکاتب فکر کے علما پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دے گی، کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں مطلوبہ قانون سازی 16 جنوری 2018 تک مکمل کرلی جائے گی۔(3) وفاقی حکومت اور تحریک لبیک یارسول اللہ کے درمیان پہلے ہونے والے معاہدے کے تمام نکات پر جلد عملدرآمد کیا جائے گا۔(4) متحدہ علما بورڈ صوبے میں دینی شعائر کے حوالے سےنصاب تعلیم کا جائزہ لے گا۔ڈاکٹر اشرف آصف جلالی کا کہنا تھا کہ حکومت کو معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ایک ماہ کی مہلت دی ہے، اس دوران اگر معاہدے پر عملدرآمد نہ ہوا تو دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کے استعفے یا قانونی کارروائی کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوئے، بلکہ ان کے استعفے اور آئین سے غداری کا معاملہ پیر حمیدالدین سیالوی کی عدالت پر چھوڑ دیا ہے۔قبل ازیں دھرنا مظاہرین کے وفد سے وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، صوبائی وزرا ضعیم قادری اور رانا مشہود اور پولیس کے اعلیٰ افسران پر مشتمل حکومتی وفد نے مذاکرات کیے۔