اسلام آباد(رپورٹ اصغر علی مبارک)کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے دفتر خارجہ پاکستان میں کلبھوشن یادیو کی بطور قیدی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کروائی گئی۔ ملاقات میں کلبھوشن اور اہل خانہ کے مابین ایک شیشے کی دیوار حائل تھی جس کی تصویر دفتر خارجہ کی جانب سے شئیر بھی کی گئی۔ اس تصویر پر بھارتی میڈیا چیخ اٴْٹھا۔ کلبھوشن کی اہل خانہ سے ملاقات کی تصاویر دکھاتے ہوئے بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ نے ملاقات کے لیے تمام رکاوٹوں کو عبور کیا۔ شیشے کی دیوار میں کلبھوشن پر ان کی والدہ کا عکس پڑ رہا ہے اور ایسے لگ رہا ہے کہ جیسے کلبھوشن کی والدہ نے انہیں گلے سے لگا لیا ہے۔ بھارتی میڈیا نے اپنی زہر اٴْگلنے کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کلبھوشن یادیو اور ان کی والدہ کو کم از کم گلے ملنے کی اجازت دینی چاہئیے تھی۔ یاد رہے کہ ملاقات سے قبل کلبھوشن یادیو نے اپنا ایک ویڈیو بیان ریکارڈ کروایا جس میں انہوں نے والدہ اور اہلیہ سے ملاقات کروانے پر پاکستانی حکام کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل کا کہنا تھا کہ ہم نے یہ ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کروائی۔ اس کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے اور ہم اٴْمید کرتے ہیں کہ ہمارے اس اقدام کو مثبت ہی لیا جائے گا۔لیکن سوشل میڈیا پر بھارتی میڈیا اور بھارتی شہریوں نے زہر اٴْگلنا شروع کر دیا ہے۔ بھارتی میڈیا کی چیخوں کی اصل وجہ کلبھوشن اور اہل خانہ کی انٹرکام کے ذریعے بات چیت اور ان کے درمیان میں حائل شیشے کی دیوار تھی۔
کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والداہ کے کپڑے اور میک اپ سیکورٹی وجوہات کی بنیاد پر تبدیل کروایا گیا سیکورٹی ماہرین کے مطابق بھارتی جاسوس کی اہلیہ اور والداہ جب دفتر خارجہ پہنچیں تو ان کے کپڑے مختلف تھے جبکہ یادیو کی اہلیہ نے میک اپ کررکھا تھا مگر دفتر خارجہ کی جانب سے ملاقات جو تصاویر جاری کی گئیں تو ان میں دونوں خواتین کا حلیہ تبدیل تھا-ماہرین کے مطابق اس انتہائی غیرمعمولی ملاقات میں یہ معمولی بات ہی-دریں اثناجب وہ ملاقات کرکے باہر نکلے تو بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ نے کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والداہ کو صحافیوں سے بات چیت کرنے سے روکا اور پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ چل کر گاڑی کی طرف نہیں جائیں گے بلکہ ان کی گاڑی کی دروازے پر منگوائی جائے اس دوران صحافی بلند آوازمیں سوالات کرتے رہے مگر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر انہیں گاڑی میں بیٹھا کر وہاں سے روانہ ہوگئی-
بھارتی میڈیا کو پاکستان کی جانب سے جذبہ خیر سگالی کے تحت ’’را‘‘ کے ایجنٹ کلبھوشن یادیو کی اس کے اہل خانہ سے ملاقات ہضم نہ ہوسکی اور اس نے زہر اگلنا شروع کردیا ،بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ کلبھوشن یادیو پر پاکستانی حکام کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا اور کوٹ اس لئے پہنایا گیا تاکہ اس پر ہونے والے تشدد کو چھپایا جا سکے،اس کے ہاتھ اور بازو سکڑ چکے ہیں جبکہ اس کا چہرہ بھی اندر کو دھنس چکا ہے اور وہ ہڈیوں کا ایک مجموعہ بن چکا ہے۔ پیر کو پاکستان نے انسانی ہمدردی کی بنیادی پر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی اس کے اہل خانہ سے دفتر خارجہ میں ملاقات کرادی لیکن پاکستان کا یہ جذبہ بھارتی سرکار اور انڈین میڈیا کو کچھ ہضم نہیں ہوا ،پاکستان کے اس جذبے اور اقدام کو خراج تحسین پیش کرنے کی بجائے بھارتی میڈیانے زہر اگلنا شروع کردیا ہے۔کلبھوشن یادیو کی اہل خانہ سے ملاقات کی تصویر منظر عام پر آئی تو بھارتی ٹی وی چینل انڈیا ٹوڈے نے ان تصاویر کو اپنی سکرین کی زینت بنا دیا اور کلبھوشن یادیو کے کوٹ کو خبر کی بنیاد پر بنا یا، انڈین ٹی وی کے نیوز اینکر کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو پر پاکستانی حکام کی جانب سے تشدد کیا گیا تھا اور کوٹ اس لئے پہنایا گیا تاکہ اس پر ہونے والے تشدد کو چھپایا جا سکے۔ اس کے ہاتھ اور بازو سکڑ چکے ہیں جبکہ اس کا چہرہ بھی اندر کو دھنس چکا ہے اور وہ ہڈیوں کا ایک مجموعہ بن چکا ہے۔ کلبھوشن یادیو کی پہلی تصویر سے اگر موجودہ تصویر کا موازنہ کریں تو اب اس کا جسم سکڑ گیا ہے اور پاکستان نے اس کو سوٹ پہنایا تاکہ اسے خوبصورت بنا کر کیمروں کے سامنے پیش کیا جا سکے۔ایک لمحے کو ٹھہرئیے ، کلبھوشن یادیو اور اس کے خاندان کی تصویر شیشے کے باہر سے بنائی گئی تھی جس کی وجہ سے روشنی تصویر پر پڑ رہی ہے مگر بھارتی میڈیا نے اس کا توڑ بھی نکال لیا ۔ انڈیا ٹوڈے کا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ اس کے چہرے کو چھپانے کے لئے کیا گیا تھا۔اس کمرے میں بظاہر تو تین افراد ہیں مگر اس ملاقات کے دوران کوئی چوتھا آدمی بھی ہے جو کیمرے میں نظر نہیں آرہا لیکن اس کا عکس شیشے پر پڑ رہا ہے۔واضح رہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ کو بولنے سے منع کررکھا تھا جس کی وجہ سے وہ پاکستانی میڈیا کے سامنے خاموش رہیں۔