اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا ہے کہ نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی سے قومی خزانے کو 7 کروڑ 33 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
نوید قمر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں وزارتِ داخلہ کے سال 2016- 17 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام کی جانب سے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف ہوا کہ نادرا کی طرف سے اسلحہ لائسنس بکس زیادہ قیمت پر خریدی گئی ہیں، آڈٹ حکام نے بتایا کہ لائسنس بک 21.65 روپے فی بک قیمت کے بجائے 168.36 روپے میں خریدی گئیں، نادرا نے پیپرا رولز کی خلاف ورزی سے قومی خزانے کو 7 کروڑ 33 لاکھ روپے کا نقصان پہنچایا۔
اجلاس میں نادرا حکام نے مؤقف پیش کیا کہ ہم نے اس حوالے سے تحقیقات کی ہیں لیکن کوئی بھی افسر قصوروار نہیں پایا، لائسنس بکس جدید قسم کی تھی جس میں سیکیورٹی فیچرز بھی شامل تھے جب کہ قیمت کے حوالے سے یہ ایک تکنیکی غلطی تھی جس پر متعلقہ افراد کو وارننگ جاری کردی گئی ہے۔ آڈٹ حکام نےاس بات کا بھی انکشاف کیا کہ قانون کے مطابق نادرا کی جانب سے ملازمین کو بونس کی مد میں 91 لاکھ 60 ہزار روپے دینے تھے لیکن انتظامیہ نے دریا دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 کروڑ روپے سے زیادہ بونس دے کر 6 کروڑ 17 لاکھ روپے اضافی نقصان کیا۔ نادرا حکام نے جواب دیا کہ ملازمین کو اتنا ہی بونس دیا گیا جتنا بنتا تھا۔