اسلام آباد (اصغر علی مبارک سے )پاکستانی وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے دوٹوک الفاظ میں کہاہےکہ پاکستان خطےمیں اپنےکردارکےحوالےسےکسی طاقت یاملک سےکسی قسم کی کوئی ڈکٹیشن نہیں لےگا۔جمعرات کوقومی اسمبلی میں ارکان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان اپنی مشرقی اور مغربی دونوں سرحدوں پر قیام امن کے لئے کوششیں جاری رکھے گا۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ ماضی میں قومی مفادات پر سمجھوتہ کیاگیا تاہم گزشتہ تین چار برسوں میں ہم قومی مفادات کےلئےاپنے کردار میں کامیاب رہے ہیں، انہوں نے کہاکہ ایک لمبے عرصے تک امریکہ کے سہولت کار کردار ادا کرنے کےباوجود پاکستان کو گزشتہ چند ماہ کے دوران الزامات کے سوا کچھ نہیں ملا۔وزیر خارجہ نے کہاکہ توقع ہے کہ سپیکر کی سربراہی میں قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اگلے ماہ کی پہلی تاریخ کو ہوگا جس میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹ سے پیدا ہونےوالی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔خواجہ آصف نے کہاکہ پاکستان اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ افغانستان میں امن واستحکام پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، انہوں نے کہاکہ افغانستان کے تنازعے کا واحد حل افغانوں کے درمیان ان کی اپنی سرپرستی میں سیاسی مذاکرات میں مضمر ہے۔وزیرخارجہ نے ایک نکتہ اعتراض پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی طرف گزشتہ روز لاہور میں ایک عوامی جلسے میں پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر افسوس کا اظہار کیا۔خواجہ آصف نے کہاکہ کوئی بھی شخص حکومت یا کسی ایک فرد پر سخت تنقید کرسکتا ہے تاہم کسی کو بھی پارلیمنٹ جیسے اعلیٰ ادارے پر حملے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے جمہوریت کےلئے بڑی قربانیاں دی ہیں اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ کے وقار کا تحفظ کیا جائے۔اپنے کلمات میں قائد حزب اختلاف سید خورشیداحمد شاہ نے پاکستان تحریک انصاف کی طرف سے پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز زبان کے استعمال کی مذمت کی، انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ پر تنقید کرنے والوں کاسیاست میں کوئی مستقبل نہیں ہے۔تجارت وٹیکسٹائل کی پارلیمانی سیکرٹری شیزہ فاطمہ نےکہاکہ مالی سال کے پہلے چھ ماہ کے دوران برآمدات میں تقریباً گیارہ فیصد اضافہ ہوا۔انہوں نے اس اعتمادکااظہار کیا کہ حکومت کی جانب سے برآمد کنندگان کو دی گئی مراعات سے آنے والے برسوں میں برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا۔تاہم انہوں نے اس بات کااعتراف کیا کہ پاکستانی برآمدات کو کسی طرح کے چیلنجز کا سامنا ہے جن میں منڈی میں مقابلے کا کم رجحان اور تاجر برادری کی جانب سے جدید ٹیکنالوجی کا عدم استعمال شامل ہے۔انہوں نے کہاکہ حکومت پیداواری لاگت کم کرنے اور عالمی منڈیوں میں پاکستان مصنوعات کی مسابقت بڑھانے کےلئے کئی اقدامات کررہی ہے۔
ادھرقومی اسمبلی نے آج ایک متفقہ قرار داد کی منظوری دی جس میں کل لاہور میں ایک عوامی اجتماع میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اورعوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کی طرف سے پارلیمنٹ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کرنے پر سخت الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔
ایوان کا اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیاگیا ہے۔