شریف فیملی کے خلاف احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کی سماعت
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) خواجہ حارث کی عدم حاضری کے بعد نیب ریفرنسز کی سماعت میں 2 بجے تک وقفہ سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب سے واپس روانہ ہوگئے۔ نواز شریف کے خلاف تین، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے خلاف ایک ریفرنس کی سماعت ہوگی۔ غیرملکی گواہوں کا وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کی تاریخ کا بھی تعین ہو گا۔ نواز شریف 16 ویں مرتبہ احتساب عدالت میں پیش ہوں گے۔ کیس میں استغاثہ کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کے علاوہ ایون فیلڈ پراپرٹیز کے ضمنی ریفرنس شامل کیے گئے ہیں۔ العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس کی 27 ویں، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس کی 24 ویں سماعت ہو گی۔ تینوں ریفرنسز میں مجموعی طور پر 39 میں سے 24 گواہوں کے بیانات ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ عدالت نے گزشتہ سماعت پر نیب کے برطانیہ میں مقیم دو غیر ملکی گواہوں راجا اختر اور فرانزک ایکسپرٹ رابرٹ ریڈلی کی وڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست منظور کی تھی۔ دونوں گواہوں کا بیان لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن سے ریکارڈ کیا جائے گا۔ تاریخ کا تعین نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث سے مشاورت سے ہوگا۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عوامی عدالت نے میری نااہلی کو مسترد کردیا، تمام مقدمات کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم نواز شریف نے پنجاب ہاؤس میں وکلااور کارکنوں سے ملاقات میں کیا ،اس موقع پر مریم نواز، امیرمقام، مریم اورنگزیب، آصف کرمانی، حنیف عباسی، مصدق ملک اور دیگر رہنما بھی موجود تھے، ملاقات میں احتساب عدالت میں پیشی اور قانونی نکات پر بات چیت ہوئی۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ وقت ثابت کرے گا میرے خلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ میرے نہیں، ملکی ترقی کیخلاف سازش ہورہی ہے، نواز شریف نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ملک و قوم کی خدمت کی، آئندہ بھی کرینگے،عوامی مینڈیٹ چھیننے کا سلسلہ بند ہوجانا چاہئے، سابق وزیراعظم نے کہا کہ عوام نے 2013 میں بھی مینڈیٹ دیا تھا 2018 میں بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے۔