برلن: ایک عرصے سے شور ختم کرنے والے آلات اور ہیڈ فونز دنیا بھر میں استعمال ہورہے ہیں لیکن اب جرمنی کے ایک ڈیزائنر نے کارکنوں اور ڈرائیوروں کے لیے ’بصری شور‘ کم کرنے کے لیے یہ ٹوپی بنائی ہے جسے ’فوکس کیپ‘ کا نام دیا گیا ہے۔
دنیا میں مصروف لوگ ایک وقت میں ایک کام کرنا چاہتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ اس دوران انہیں صرف وہی شے دکھائی دے جس پر وہ کام کررہے ہیں۔ نفسیاتی طور پر بھی ضروری ہے کہ نظر اور توجہ اِدھر اور اُدھر نہ بھٹکائی جائے اسی لیے اس کیپ کو فوکس کیپ کا نام دیا گیا ہے۔
جس طرح گھوڑوں اور سواری کے دیگر جانوروں کے چہرے پر خاص نقاب منڈھا جاتا ہے عین اسی اصول پر یہ کیپ تیار کی گئی ہے۔ اس کے دونوں کنارے مڑ کر 90 درجے پر سیدھے ہوجاتے ہیں اور یوں آپ کو دائیں اور بائیں کی چیزیں دکھائی نہیں دیتیں۔
اسے جرمن ماہر ہینس گریبن نے ڈیزائن کیا ہے جو سمجھتے ہیں کہ قدرتی ماحول میں رہتے ہوئے کسی منظر یا کام پر توجہ رکھنے کے لیے یہ ایک بہترین ذریعہ ہے۔ یاد رہے کہ ماضی میں ایسے کئی ہیلمٹ اور کیپ بنائے جاتے رہے ہیں جو اطراف کے مناظر کو روک کر آپ کی توجہ سامنے کی جانب رکھتے ہیں۔ ان میں 1925ء میں ڈیزائن کردہ ’آئسولیٹر‘ سے لے کر گزشتہ برس تیار کیے جائے والا ہیلمفون ہیلمٹ بھی شامل ہے۔
گریبن کہتے ہیں کہ ایسے ہیلمٹ بہت مہنگے ہیں اور پہننے میں دشوار بھی ہیں اسی لیے انہوں نے ایک سادے سے کیپ کے دائیں اور بائیں جانب مڑنے والے دوٹکڑے لگائے ہیں۔ کسی کار کے شیشے کی طرح یہ سیدھے ہوجاتے ہیں اور اس ایجاد کو استعمال میں آسان بناتے ہیں۔ یہ کیپ بہت سادی ہے اور اسے استعمال کرنا بھی آسان ہے اگر آپ دفتر میں کام کررہے ہیں، بس میں کتاب پڑھ رہے ہیں، یا پارک میں ورزش کررہے ہیں تو فوکس کیپ ایک بہترین ایجاد ہے۔ اس سے ہر طرح کے مناظر کو روکا جاسکتا ہے بالکل اسی طرح جیسے کسی نوائز کینسل کرنے والے ہیڈ فون سے دیگر فالتو آوازیں دبائی جاتی ہیں۔ فوکس کیپ کی قیمت 4 ہزار روپے ہے جسے دو رنگوں میں تیار کیا گیا ہے۔