کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان سے 90 رکنی دستہ حصہ لے گا آسٹریلیا کی ہائی کمشنر مارگریٹ ایڈمسن کا اسلام آباد میں شاندار الوداعی تقریب کا انعقاد
اسلام آباد: (اصغر علی مبارک) کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان سے 90 رکنی دستہ حصہ لے گا، جس میں 32 آفیشلز بھی شامل ہیں۔ آسٹریلیا کی ہائی کمشنر، مارگریٹ ایڈمسن نے آ سٹریلوی ہائی کمشن اسلام آباد پر اکیسویں دولت مشترکہ کھیلوں میں شرکت کرنے والے پاکستانی دستے میں شامل حکام، کھلاڑیوں) اور طالب علم سفیروں دیگر کو پرجوش طریقہ سے خدا حافظ کہنے کیلئے شاندار الود اعی تقریب کا انعقاد کیا گیا آسٹریلیا کی ہائی کمشنر، مارگریٹ ایڈمسن نےپاکستانی دستے میں شامل حکام ، کھلاڑیوں) اورور طالب علم سفیروں دیگر کورہائش گاہ کو پرتپاک انداز میں خوش آمدید کہا اس موقع پر دولت مشترکہ ممالک کے سفیروں کے علاوہ پاکستان سپورٹس بورڈ، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے حکام میڈیا کے نماندے پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے صدر لیفٹیننٹ جنرل (ر) سید عارف حسن، سیکرٹری خالد محمود بھی موجود تھے آسٹریلیا میں اس بار دولت مشترکہ کھیلوں کے مقابلے میں گولڈ کوسٹ، آسٹریلیا میں 4 سے 15 اپریل 2018 تک ہونگے آسٹریلیا کی ہائی کمشنر، مارگریٹ ایڈمسن نے دو پاکستانی طالب علموں اور اساتذہ کی ثقافتی واقفیت کے پروگرام میں شرکت کرنے کے لئے چیک بھی پیش کئے جو گولڈ کوسٹ دولت مشتر کہ کھیلوں کے دوران دولت مشترکہ ممالک کے دیگر طالب علموں کے ساتھ موجود ہونگے، کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن نے فیصلہ کیا تھا ہے کہ سنہ 2018 کے دولت مشتر کہ کھیلوں /کامن ویلتھ گمیز آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں منعقد ہوں گے۔ان کھیلوں کی میزبانی کے لیے سری لنکا کے شہر ہمبنٹوٹا اور گولڈ کوسٹ اہم دعویدار تھے۔گولڈ کوسٹ آسٹریلیا کی ریاست کوئنزلینڈ کا اہم شہر ہے۔میزبانی سونپنے کا فیصلہ ں کیربیئن جزیرے سینٹ کٹس میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز فیڈریشن کے اہم اجلاس میں کیا گیا ۔اس اجلاس میں شریک ممالک میں سے تینتالیس نےگولڈ کوسٹ کو جبکہ ستائیس نے ہمبنٹوٹا کو ووٹ دیے۔دولت مشترکہ کھیلوں کی اسّی برس کی تاریخ میں آسٹریلیا چار بار ان کھیلوں کی میزبانی کرچکا جبکہ سری لنکا نے پہلی بار اس کی دعویداری پیش کی تھی۔گولڈ کوسٹ میں پہلے سے موجود سہولیات کی بنیاد پر دعویداری پیش کی گئی تھی جبکہ 2004 میں سونامی سے متاثرہ ہمبنٹوٹا کے حکام نے وعدہ کیا تھا کہ اگر انہیں ان کھیلوں کی میزبانی کا موقع ملتا ہے تو عالمی سطح کے نئے سٹیڈیمز کے علاوہ بین الاقوامی ہوائی اڈہ اور دیگر بنیادی ڈھانچہ تیار کرسکتے تھے ۔اس موقع پر کوئنزلینڈ کی وزیراعظم اینا بلگ سینٹ کٹس میں موجود تھیں۔ جنھوں نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا’گولڈ کوسٹ، کوئنزلینڈ اور آسٹریلیا کو مبارکباد! ہم نے یہ میزبانی جیت لی‘۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ’2018 میں ہم ایسے کامن ویلتھ کھیلوں کا انعقاد کریں گے جو عالمی معیار کے ہوں گے اور جس سے کامن ویلتھ برانڈ اور ہمارے شہر کی عزت افزائی ہوگی‘۔…۔کامن ویلتھ گیمز 4 سے 15 اپریل تک آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں منعقد ہوں گے کامن ویلتھ گیمز 4 رکنی پاکستانی بیڈمنٹن ٹیم 2 لڑکیوں اور 2 لڑکوں پر مشتمل ٹیم میں ماہ حور شہزاد، پلوشہ بشیر، حافظ عرفان اور مراد علی شامل ہیں پاکستانی کھلاڑی انفرادی اور ٹیم ایونٹ میں حصہ لیں گے۔ ….. گولڈ کوسٹ آسٹریلیا میں ہونے والی کامن ویلتھ گیمز کے لیے پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے 5 رکنی ٹیم کا اعلان کر دیا۔ دو ریزرو کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کیا ہے محمد نوح 105 کلو گرام کیٹیگری میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ابو سفیان 69 کلوگرام،طلحہ طالب 62 کلوگرام ،عثمان امجد راٹھور 94 کلوگرام اور عبداللہ غفور 56 کلوگرام کیٹگری میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔ کامن ویلتھ گیمز کے ٹیبل ٹینس ایونٹ کیلئے ٹیم میں دو مرد اور دو خواتین کھلاڑی ملک کی نمائندگی کریں گی۔ٹیم میں رمیض ، خواجہ فہد ، کلثوم اور فاطمہ کو ٹیم کیلئے منتخب کر لیا گیا ہےکامن ویلتھ گیمز میں 6پہلوان پاکستان کی نمائندگی کریں گے قومی ریسلنگ ٹیم رواں ماہ آسٹریلیا میں ہونے والی گیمزمیں مختلف کیٹیگریزمیں شرکت کریگی۔ریسلنگ ٹیم میں محمدبلال، محمدانعام، عبدالوہاب، محمداسد، محمدعمیر اور طیب رضا شامل ہیں۔ قومی ٹیم فیڈریشن کےصدرچوہدری عبدلمنان اورسیکرٹری ارشد ستار کےہمراہ چھ اپریل کو آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ روانہ ہوگی۔کوچ سہیل رشید ہیں۔ کامن ویلتھ گیمز میں اب تک پاکستانی پہلوان 20 گولڈ سمیت 39 میڈلز جیت چکے ہیں۔ کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کیلئے پاکستان ہاکی ٹیم گولڈ کوسٹ آسٹریلیا روانہ ہوگئی.تفصیلات کے مطابق منیجر اولمپیئن حسن سردار کی قیادت میں کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کیلئے قومی ہاکی ٹیم گولڈ کوسٹ آسٹریلیا کیلئے روانہ ہوگئی.ٹیم میں ہیڈ کوچ رویلمنٹ اولٹمنس ,اسسٹنٹ کوچ محمد ثقلین جبک کھلاڑیوں میں کپتان رضوان سینئر,وائس کپتان عماد شکیل بٹ,توثیق ارشد,تصور عباس,ابوبکر محمود,محمد عرفان جونیئر,شفقت رسول,دلبر,عتیق ارشد,علی شان,ارسلان قادر اور رانا سہیل شامل ہیں.پاکستان اور روایتی حریف بھارت دونوں ایک ہی پول بی میں ہیں۔ بھارت ایونٹ کا پہلا میچ بھی پاکستان کے خلاف کھیلے گا، جب کہ پاکستان اپنا پہلا میچ ویلز کے خلاف پانچ اپریل کو کھیلے گا.پاکستانی ٹیم بھارت، اسکاٹ لینڈ اور سری لنکا کے ساتھ گروپ اے میں شامل ہے اور روایتی حریف بھارت کے خلاف پاکستان کا مقابلہ 5 اپریل کو ہوگا۔کامن ویلتھ گیمز 4 اپریل سے 15 اپریل آسٹریلیا کے شہر گولڈ کوسٹ میں ہوں گے،پاکستان ٹیم افتتاحی روز ویلز کیخلاف میچ کھیلے گی۔ایونٹ میں پاکستان کا گروپ بی ہے،جس میں بھارت،انگلینڈ اور ملائیشیا کی ٹیمیں شامل ہیں، آسٹریلیا میں شیڈول کامن ویلتھ گیمز میں90رکنی قومی دستہ ملک کی نمائندگی کرے گا، 10خواتین سمیت 58کھلاڑی میڈلز کی دوڑ میں حصہ لیں گے جبکہ دستے کے ساتھ 32آفیشلز بھی کینگروز کے دیس جائیں گے۔چار سال بعد ہونے والی کامن ویلتھ گیمز میں پاکستان سے 90 رکنی دستہ حصہ لے گا، جس میں 32 آفیشلز بھی شامل ہیں۔ 58 کھلاڑیوں میں محض 10 خواتین اتھلیٹس شامل ہیں۔ سب سے بڑی ٹیم ہاکی کی ہے، جس کی تعداد 24 ہے، مگر میڈل کی دوڑ میں دور دور تک شامل نہیں۔ بیڈمنٹن میں چار کھلاڑی اور دو آفیشلز، دوڑ کے مقابلوں میں 2 اتھلیٹس اور ایک آفیشل، 6 رکنی باکسنگ ٹیم میں 4 کھلاڑی اور دو آفیشلز، 9 رکنی شوٹنگ ٹیم میں دو آفیشلز 4 مرد اور 2 خواتین کھلاڑی شامل ہیں۔2 مرد اور 2 خواتین اور 2 ہی آفیشلز پر مشتمل 6 رکنی دستہ سکواش کے محاذ پر ہنر آزمائے گا۔ 3 رکنی سوئمنگ ٹیم ایک آفیشل کے ہمراہ جبکہ 4 رکنی ٹیم، 2 آفیشلز کے ہمراہ ٹیبل ٹینس کے مقابلوں میں شرکت کرے گی۔ 7 کھلاڑی اور 2 آفیشلز ویٹ لفٹنگ ٹیم میں شامل ہیں۔ 6
پہلوان اور 2 آفیشلز ریسلنگ ٹیم میں زور آزمائیں گے