اسلام آباد(نامہ نگار) چیرمین اور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کے لیے تحریک انصاف اور پیپلزپارٹی میں معاملات طے پاگئے ہیں۔ سینیٹ انتخابات کے بعد چیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے رابطہ مہم زور پکڑ گئی، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دیگر پارٹی سربراہان سے ملاقات کرکے جوڑ توڑ کی کوشش میں مصروف ہیں۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی کے درمیان رابطہ ہوا جس میں پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد امیدوار سلیم مانڈوی والا کی حمایت کردی جب کہ پیپلزپارٹی نے بھی بلوچستان سے آزاد حیثیت میں جیتنے والے سینیٹر انوارالحق کی بطور ڈپٹی چیرمین سینیٹ کی حمایت پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف سے اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے مشترکہ ملاقات کی ، جس میں پشتون خوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو اور جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان شامل تھے۔ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر بات چیت میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے چیرمین سینیٹ کے لیے رضاربانی کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ رضا ربانی کے نام پر اتفاق نہ ہوا تو اپنا امیدوار لائیں گے۔ادھر آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں انہوں نے میاں رضا ربانی کو چیئرمین سینیٹ بنانے کی نوازشریف کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایسا نہیں چاہتے۔