راولپنڈی( نامہ نگار)ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس راولپنڈی میں بڑے پیمانے پر فنڈز کے خرد برد کا انکشاف ہوا ہے ۔باوثوق ذرائع نے بتایاکہ جون 2017میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفس راولپنڈی کو ایک کروڑ روپے کے فنڈز پٹرول ،سٹیشنری آئٹمز اور مینٹینینس کی مد میں فراہم کیے گئے جبکہ 32لاکھ روپے کا اضافی فنڈ اکتوبر میں دیا گیا ۔ذرائع نے دعوٰی کیاکہ ایک کروڑ روپے سے زائد کے یہ فنڈز مبینہ طور پر ڈائریکٹر ایکسائز راولپنڈی تنویر عبا س گوندل،ای ٹی او ایڈمن نعمان خالد اور کیشیئر میں تقسیم کیے گئے جبکہ سراکاری ریکارڈ میں ا سرقم کا خرچ ظاہر کرنے کے لیے جعلی رسیدیں لگائی گئیں ۔اس گھپلے کا بھانڈا اس وقت پھوٹا ورکشاپ میں کھڑی خراب گاڑی نمبر LEG-7700کے بارے میں انکشاف ہوا کہ یہ گاڑی بیک وقت ریپیئر ورکشاپ اور سڑک پر شو کی گئی ہے ۔ذرائع نے بتایاکہ مذکورہ گاڑی کی مینٹی نینس اور ورکشاپ اخراجات کی مد میں بھی رقم کھاتے میں ظاہر کی گئی جبکہ انہی تاریخوں اور یام میں مذکورہ گاڑی کی پٹرول سلپس بھی جاری ہوتی رہیں ۔۔ذرائع کاکہنا ہے کہ اس بارے میں تمام ریکارڈ ایک صحافی کے ہاتھ لگا جس پر تو افسران بالا نے ایڈمن برانچ کے تمام عملے کو خبر رکوانے کے کام پر لگا دیا اور ڈرانے ،دھمکانے کے لیے ایڈمن برانچ کے اہلکاروں کے تبادلے اٹک ،جہلم اور چکوال کر دیئے گئے تاھم ان سے راولپنڈی دفتر میں ہی کام لیا جاتا رہا ذرائع کاکہنا ہے کہ تقریبا ڈیڑھ کروڑ روپے کے مبینہ گھپلے کی خبر باہر آنے سے روکنے کے لیے ٹرانسفر کیے گئے ملازمین کو دھمکایا جارہاہے کہ اگر خبر باہر گئی تو ان کا تبادلہ کر دیا جائے گا ۔ذرائع کاکہنا ہے کہ گھپلوں کا سلسلہ یہاں تک محدود نہیں بلکہ ڈائریکٹر آفس کی تزئین و آرائش پر بھی لاکھوں روپے کا خرد برد کیا گیاہے ۔