اسلام آباد: عمران خان نے خیبرپختونخوا میں سالانہ بجٹ نہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا صرف 45 دن کی حکومت کیسے پورے سال کا بجٹ دے سکتی ہے ؟ وفاق میں پورے سال کا بجٹ لانے کی مخالفت کرینگے۔ انہوں نے کہا ووٹ بیچنے والے ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالیں گے، الیکشن میں نقصان ہونے کا کوئی ڈر نہیں۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پوری قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے، سب ملکر سپریم کورٹ کے خلاف محاذ کھول رہے ہیں ، پہلی مرتبہ بڑے کا احتساب ہونے پر قوم خوش ہے۔ انہوں نے کہا لاہور کے جلسے کیلئے تاریخی پبلک نکلے گی ، 29 اپریل کو پتا چلے گا کہ قوم سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔ ان کا کہنا تھا نگران حکومت یورپ اور برطانیہ میں کیوں نہیں آتی ؟ کیونکہ یورپ میں دھاندلی کا خوف نہیں ہوتا، نگران حکومت کا کام صاف اور شفاف الیکشن کرانا ہے جو سب کی مشاورت سے بننی چاہیئے، نیوٹرل امپائر سے مراد سب کو اس پر اعتماد ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نواز شریف نے جو بویا وہ کاٹ رہے ہیں، ہم نہ ہوتے تو پاناما کیس دب چکا ہوتا
عمران خان کا کہنا ہے نواز شریف نظریہ نہیں مافیا ہے، وزیراعظم نے کرپٹ مافیا کو بچانے کیلئے سپریم کورٹ کے خلاف بیانات دیئے۔ انہوں نے کہا جنوبی پنجاب غریب نہیں امیر علاقہ تھا، حکمرانوں نے لازم کر دیا کہ اب جنوبی پنجاب صوبہ بننا چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا پنجاب میں شہباز شریف اینڈ سنز کرپشن لمیٹڈ کمپنی بیٹھی ہے ، یہ سارا مافیا اکٹھا ہو کر اپنی چوری بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ عمران خان نے کہا فاٹا کا انضمام فضل الرحمان کی وجہ سے نہیں ہوسکا ، ملک کا وزیر خارجہ دبئی کی کمپنی کا ملازم تھا ، پاکستانی اداروں سمیت کسی نے نوٹس نہیں لیا۔
قبل ازیں چیئرمین تحریک انصاف نے مرکزی مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا نواز شریف نے جو بویا وہ کاٹ رہے ہیں ، اگر تحریک انصاف نہ ہوتی تو پاناما کیس دب چکا ہوتا، نوازشریف 300 ارب روپے ملک سے باہر لے کر گئے۔ انہوں نے کہا ان شاءالله آنے والا دور تحریک انصاف کا ہے ، پی ٹی آئی میں آنے والے خواہشمندوں کی لمبی فہرست ہے۔ ان کا کہنا تھا ہم نے گزشتہ الیکشن کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے، الیکشن میں ٹکٹ میرٹ پر دیں گے، سب امیدوار پارلیمانی بورڈ کے فیصلوں کو تسلیم کریں۔
عمران خان نے کہا آپس کے اختلافات ختم کر کے پارٹی کو مضبوط بنائیں، پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی برداشت نہيں کی جائے گی، کامیابی کے لئے آپس کے اختلافات کو ختم کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا 29 اپریل سے انتخابی مہم کا باضابطہ آغاز کریں گے، لاہور میں 2011ء کے جلسے کی یاد تازہ کریں گے، عوام تحریک انصاف کی رابطہ عوامی مہم پر زبردست ردِعمل دے رہے ہیں۔