اسلام آباد: پاکستان ریلویز کے لیے آئندہ مالی سال 2018-19 کے لیے 40 ارب سے زائد مختص کرنے کی تجویز ہے جس میں جاری منصوبوں اور نئے منصوبوں کے لیے مختص کردہ فنڈز شامل ہیں۔
ایم ایل ون کے ٹریک اور حویلیاں میں ڈرائی پورٹ کی تعمیر کے لیے 3 کروڑ 90 لاکھ روپے، اسٹاف کوارٹرز کے لیے 33 کروڑ 50 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں۔ خانیوال سے رائیونڈ ٹریک ڈبل کرنے کے لیے ایک ارب 10 کروڑ 30 لاکھ روپے، فزیبلٹی اسٹڈی کے لیے متفرق 3 کروڑ 20 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
ریلوے ٹریک کی مرمت کیلیے 87 کروڑ 70 لاکھ روپے، 2010 سیلاب سے متاثرہ حصوں کی بحالی کے لیے 2 ارب 55 کروڑ 10 لاکھ روپے، دسمبر 2007 میں بینظیر بھٹو شہید کی شہادت پر ہونے والے ریلوے کے نقصان کی بحالی کیلیے ایک ارب 70 کروڑ 50 لاکھ روپے ،خانپورلودھراں سیکشن کے ریلوے ٹریک کی مرمت کیلیے 1510 ملین روپے، حویلیاں سے پاک چین بارڈر تک ریلوے لائن کی فزیبلٹی اسٹڈی کیلیے 10 لاکھ، ایم ایل تھری کے لیے فزیبلٹی اسٹڈی کیلیے 168 ملین روپے رکھنے کی تجویز ہے۔
سیکیورٹی کیلیے 16 کروڑ 40 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔بڑے ریلوے اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن کیلیے 60 کروڑ 90 لاکھ روپے مانگے گئے ہیں، حسن ابدال، ننکانہ صاحب اور ناروال اسٹیشنزکی اپ گریڈنگ کیلیے 52 کروڑ 60 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔