لاہور: ویزا مسائل کی وجہ سے محمد عامر انگلینڈ کیلیے اڑان نہ بھرسکے۔
قومی ٹیسٹ ٹیم اتوار اور پیر کی درمیانی شب انگلینڈ کیلیے عازم سفر ہوئی تو محمد عامر ہمراہ نہیں تھے، پیسر ویزہ مسائل کی وجہ سے لاہور کے علامہ اقبال ایئرپورٹ سے دیگر کھلاڑیوں اور آفیشلز کیساتھ اڑان نہیں بھر سکے۔ ذرائع کے مطابق انھوں نے برطانوی شہریت کیلیے قبل ازیں درخواست دے رکھی ہے جسکی وجہ سے انھیں ویزہ ملنے میں تاخیر ہوئی، معاملات کلیئر ہونے کے بعد اب وہ بدھ کو لندن کی فلائٹ پر سوار ہونگے، قومی ٹیم اپنے ٹور کے آغاز میں پہلا پریکٹس سیشن بدھ ہی کر گی۔ اس میں پیسر کی شرکت ممکن نظر نہیں آ رہی۔
یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل 2010 میں انگلش کرائون کورٹ کی جانب سے 6ماہ کیلیے جیل بھجوائے جانے والے محمد عامر پر آئی سی سی نے بھی 5سال کیلیے ہر قسم کی کرکٹ کے دروازے بند کردیے تھے، پیسر کی واپسی ہوئی تو نیوزی لینڈ کے ویزے کیلیے بھی میزبان کرکٹ بورڈ نے خصوصی تعاون کیا۔
بعدازاں 2016 میں انگلینڈ کے ٹور کی باری آئی تو بھی انھوں نے براہ راست درخواست دینے کے بجائے پی سی بی کی معاونت سے ویزا حاصل کیا،بورڈکے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ محمد عامر کو سلمان بٹ اور محمد آصف کی طرح تکنیکی بنیادوں پر ڈی پورٹ نہیں کیا گیا تھا، اس لیے ویزے کا مسئلہ حل ہوگیا۔ ماضی میں برطانوی حدود میں داخلے کو ترسنے والے پیسر کی جانب سے اب شہریت کے حصول کیلیے اطلاعات پر خاصی حیرت کا اظہار کیا جا رہا ہے۔