سان فرانسسکو: سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک کی انتظامیہ نے رواں سال کے پہلے تین ماہ میں شدت پسندی پر مبنی 19 لاکھ سے زائد پوسٹس ہٹا دی ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق فیس بک انتظامیہ نے رواں سال کے پہلے تین مہینے کی اپنی کارکردگی کی رپورٹ میں بتایا ہے کہ دہشت گردی اور نفرت آمیز مواد جیسے تقاریر، تحریریں، تصاویر اور ویڈیوز کو ویب سائیٹ سے حذف کردیا گیا ہے یہ مواد انتہا پسند جماعتوں داعش اور القاعدہ کے اکاؤنٹس سے اپ لوڈ کیے گئے تھے۔
فیس بک انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں ہٹائی گئی پوسٹس کلی تعداد 19 لاکھ سے زائد ہے جوکہ گزشتہ برس کے مقابلے میں دگنی ہے، اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ فیس بک شدت پسندی کے خلاف اپنی پالیسی میں کتنی تیزی سے تبدیلی لا رہی ہے اور صارفین کو محفوظ اور مثبت مواد کی فراہمی کے اپنے وعدے پر کاربند ہے۔
واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے فیس انتظامیہ پر دہشت گردی اور پُر تشدد مواد کو ہٹانے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا تھا۔ یورپی یونین نے اس حوالے سے قانون سازی کا بھی عندیہ دیا تھا جس کی وجہ سے فیس بک انتظامیہ نے قابل اعتراض مواد ہٹانے کے لیے کوششیں تیز کی تھیں دوسری جانب فیس بک کو صارفین کا ڈیٹا استعمال ہونے کے حوالے سے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔