اسلام آباد: وفاقی حکومت نے آج پیش کئے جانے والے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافے کی تجویز دی ہے۔
ذرائع کے مطابق سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو تین مختلف حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، گریڈ ایک سے 16 تک کے ملازمین کیلئے یوٹیلٹی الاؤنس دینے کی تجویزدی گئی ہے جبکہ انہیں ملازمین کے ہاؤس رینٹ الاؤنس میں 50فیصد اضافے کی تجویز بھی زیر غور ہے اس کے علاوہ گریڈ 20سے 22تک کے افسران کیلئے ایگزیکٹو الاؤنس متعارف کرانے کا منصوبہ بھی آج کے بجٹ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔
دوسری جانب ماہرین معاشیات نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ نئے آنے والے بجٹ پر ٹیکس نظام اور مینوفیکچرنگ انڈسٹری میں بہتری ملکی معشیت کو مضبوط بناسکتی ہے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کیلئے بجٹ آج پیش کیا جائے گا، ملکی تاریخ میں پہلی بار پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت چھٹا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، بجٹ کا حجم 5500 ارب روپے سے زائد ہوگا۔ تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافہ متوقع ہے۔نئے بجٹ پر ماہر معشیات کا کہنا ہے کہ حکومت کو ٹیکس نظام کو عوام دوست بنانا ہوگا جبکہ بر آمدات کو بہتر بنانے کے لیے بجٹ میں مینوفیکچرنگ انڈسٹری کو خصوصی بنیادوں پر سہولیات فراہم کی جائیں۔ دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہر بجٹ میں ترقیاتی کاموں کو اہمیت دی گئی جبکہ اس دفعہ بجٹ میں تعلیم کے شعبے کو زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے،کیونکہ تعلیمی نظام میں بہتری پاکستان کے ہر شعبےمں بہتری کا سبب بنے گی۔