اسلام آباد: حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر قانون زاہد حامد نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران زاہد حامد نے کہا کہ یہ میری آخری بجٹ تقریر ہے، میں تین بار رکن قومی اسمبلی منتخب ہوا لیکن اب فیصلہ کیا ہے کہ میرا بیٹا انتخابات لڑے گا۔ زاہد حامد نے کہا کہ انتخابی حلف نامے سے متعلق راجہ ظفر الحق رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ جمع کرادی گئی ہے، اس رپورٹ پر معزز جج نے اطمینان کا اظہار کیا جب کہ وزیراعظم نے بھی تصدیق کی کہ انتخابی ڈکلیریشن میں میرا کوئی کردار نہیں تھا۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے استعفیٰ دیا تھا، اسی روز صدر مملکت نے ان کا استعفیٰ منظور کرلیا تھا۔ کابینہ سیکرٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق صدر مملکت ممنون حسین نے وزیر قانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا ہے۔ وزیر قانون کو آئین کے آرٹیکل 92 کی شق 3 کے تحت منظور کیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق زاہد حامد کو وزیر قانون کے عہدے سے فوری طور پر ڈی نوٹیفائی کیا گیا۔