کوالالمپور: ملائیشیا کے نو مںتخب وزیراعظم مہاتیر محمد نے سابق وزیراعظم نجیب رزاق پر بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کردی۔
امیگریشن حکام نے نجیب رزاق اور ان کی اہلیہ کے خلاف سفری پابندی کا نوٹس جاری کردیا۔ نوٹس سے محض چند منٹ قبل نجیب رزاق نے کہا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے لیے بیرون ملک جائیں گے۔ وزیراعظم مہاتیر محمد نے نیوز کانفرنس میں واضح کیا کہ ‘یہ حقیقت ہے کہ میں نے ہی نجیب رزاق پر بیرون ملک سفر سے روکا کیونکہ ان کے خلاف کریشن کے متعدد ایسے شواہد موجود ہیں جن کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا جا سکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر قانون کا اطلاق بھی ہو گا’۔
مہاتیر محمد نے وزارت عظمیٰ کا قلمدان سنبھالنے کے فوری بعد وزیر خزانہ، وزیر دفاع اور وزیر داخلہ کا انتخاب کیا تاہم دیگر وزراء کا اعلان جلد متوقع ہے۔ دوسری جانب سابق حکومت نے اٹارنی جنرل اپنادی علی کو عہدے سے برطرف کردیا۔ واضح رہے کہ اٹارنی جنرل اپنادی علی نے وزیراعظم نجیب رزاق کو ملائیشیا ڈیولپمنٹ بیرحا (ایم ڈی بی) کے مالی کھاتوں میں مبینہ خرد برد میں بری قرار دیا تھا۔
برطرف کیے جانے پر اپنادی علی نے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ انتخابات میں نجیب رزاق کو شکست کے بعد ان کے سیاسی حریف انور کے لیے ماحول ساز گار ہو گیا جو ان دنوں جیل کے ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ انور نے مہاتیر محمد کے ساتھ مل کر نجیب رزاق کی حکومت کے خلاف آواز بلند کی تھی۔
اس حوالے سے مہاتیر محمد نے اشارہ دیا کہ انور کی رہائی کے لیے جلد اہم اعلان متوقع ہے۔ علاوہ ازیں انور کی بیٹی نصر نورالزاہ نے بتایا کہ ان کے والد کو منگل کے روز رہا کیے جانے کا امکان ہے۔ سفری پابندی کے بعد نجیب رزاق نے ٹوئٹ کیا کہ وہ نو منتخب وزیراعظم کے فیصلے کا احترام کریں گے اور ملک میں ہی رہیں گے۔