ویسے تو فرانس میں ہونے والے دنیا کے سب سے میں اداکاراؤں کی جلوے بکھیرنے والی تصاویر وائرل ہو رہی ہیں۔ تاہم اس فلمی میلے میں اداکاراؤں کی احتجاج کرنے کی تصاویر بھی وائرل ہو رہی ہیں۔
’کانز‘ فلمی میلے کے ریڈ کارپٹ پر جہاں بولی وڈ حسیناؤں ایشوریا رائے، پریانکا چوپڑا، ہما قریشی، کنگنا رناوٹ اور ملیکہ شراوت نے جلوے بکھیرے۔
وہیں اداکارہ ملیکہ شراوت نے ’کانز‘ میلے میں خود کو جیل نما پنجرے میں قید کرکے دنیا بھر کے فوٹوگرافرز کی خوب توجہ حاصل کی۔
جی ہاں، 71 ویں کانز فلمی میلے میں بولی وڈ اداکارہ ملیکہ شراوت نے بھارت کی نجی سماجی تنظیم کی جانب سے بچیوں، کم عمر لڑکیوں اور خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے، انہیں ریپ اور تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف منفرد احتجاج کیا۔
اداکارہ نے دنیا بھر کے افراد کی توجہ حاصل کرنے اور خواتین کے خلاف جاری تشدد کو روکنے کے لیے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے خود کو جیل نما پنجرے میں قید کرکے خواتین کے حقوق کے لیے آواز بلند کی۔
خود کو پنجرے میں قید کرنے کے بعد ملیکہ شراوت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر گزرتے منٹ میں خواتین اور بچیوں کو تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے خود کو پنجرے میں قید کرنے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ قدم ان سیکڑوں قید اور ظلم برداشت کرتی خواتین کو انصاف دلانے کے لیے اٹھایا ہے اور یہ ان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کے مقابلے انتہائی چھوٹا قدم ہے۔
ملیکہ شراوت نے ’کانز‘ میں خود کو پنجرے میں قید کرکے احتجاج کرنے سے قبل ریڈ کارپٹ پر جلوے بھی بکھیرے۔
اس دوران اداکارہ کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ 9 سال سے کانز میں شرکت کرتی آ رہی ہیں اور انہوں نے ہمیشہ خواتین و بچیوں کے حقوق سمیت انسانی حقوق کے لیے بھی آواز بلند کی ہے۔