اسلام آباد: نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے چودھری نثار علی خان سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہا کہ چودھری نثار علی خان کہیں نہیں جا رہے
انہوں نے کہا کہ چودھری نثار علی خان ہمارے پُرانے ساتھی ہیں، ہمارے دوست بھی ہیں،یہاں کسی کا کوئی جھگڑا نہیں ہے ہاں البتہ اختلاف رائے ہو سکتا ہے۔ ہم تیس، تیس سال سے ایک دوسرے کے ساتھ ہیں، دوستی ہے ، رفاقت ہے ، سیاسی وابستگی ہے تو ایسے میں ناراضگیاں تو ہو ہی جاتی ہیں، گلے شکوے ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چودھری نثار علی خان پارٹ چھوڑ کر کہیں نہیں جا رہے ، یہ میں پہلے دن سے کہہ رہا ہوں کہ میں اور چودھری نثار علی خان کہیں جا ہی نہیں سکتے۔ یاد رہے کہ مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف کی سپریم کورٹ سے نا اہلی اور ان کی صاحبزادی مریم نواز کی سیاست میں انٹری کے بعد چودھری نثار علی خان کے پارٹی سے کچھ اختلافات پیدا ہو گئے تھے۔مریم نواز کی پارٹی معاملات میں بے جا دخل اندازی پر چودھری نثار علی خان نے متعدد پارٹی پالیسیوں سے اختلاف کیا اور اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ اپنے سے کم عمر اور سیاسی تجربہ نہ رکھنے والے کو سر یا میڈم کہہ کر نہیں بُلا سکتے۔ عدلیہ مخالف بیانات پر بھی چودھری نثار علی خان نے نواز شریف کے بیانیے کی حمایت کرنے سے انکار کیا تھا۔یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان مسلم لیگ ن کی قیادت اور ان کے نئے بیانیے اور پالیسی سے غیر متفق ہیں اور یہی وجہ ہے کہ سیاسی حلقوں میں خیال کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چودھری نثار علی خان پارٹی چھوڑ کر کسی اور جماعت میں شامل ہو جائیں گے، چودھری نثار علی خان کی جانب سے پارٹی قیادت اور نواز شریف پر تنقید ایک طرف لیکن انہوں نے پارٹی چھوڑنے کی خبروں کی بارہا تردید کی ہے۔اپنے ایک بیان میں وہ صاف کہہ چکے ہیں کہ میں پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواست بھی نہیں کروں گا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق چودھری نثار علی خان آئندہ الیکشن میں ممکنہ طور پر آزادانہ حیثیت میں الیکشن لڑسکتے ہیں۔