اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ کون تھا جوملک کواندھیروں میں ڈبوگیا جب تک ہماری حکومت تھی توسب ٹھیک تھا۔احتساب عدالت کے باہرصحافی کی جانب سے نوازشریف سے لوڈشیڈنگ سے متعلق سوال کیا گیا توانہوں نے لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری لینے کے بجائے اپنے ترقیاتی منصوبے گنوا دیئے۔ انکا کہنا تھا کہ ہم اپنے کیے کے ذمہ دارہیں، ہم تو سب کچھ ٹھیک ٹھاک چھوڑ کرگئے تھے، آخری دنوں میں شہبازشریف اورشاہد خاقان عباسی نے بہت منصوبوں کا افتتاح کیا، خواہش تھی وزیراعظم لاہورملتان اورسکھرموٹروے کا افتتاح کرتے لیکن بنانے والوں نے تاخیرکردی، کون تھا جوروشنیاں واپس لایا اورکون تھا جوملک کواندھیروں میں ڈبوگیا۔نوازشریف نے کہا کہ کیا یہ کام کسی ماضی کی حکومت نے کئے، کیا موٹروے پرکسی اورحکومت کا نام لکھا ہے، کیا کسی اورحکومت نے موٹروے بنائی، اسپتال، کالج ، یونیورسٹیاں الگ الگ ہیں، وفاق اورپنجاب میں 39 میگا منصوبے شروع کئے گئے، گوادرکوئٹہ سڑک بنائی اورنیلم جہلم اورتربیلا 4 کومکمل کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ چترال میں بجلی بھی آگئی ہے پاورپلانٹ لگ گیا ہے، چترال والے پہلے آہی نہیں سکتے تھے، اب سرنگ سارا سال کھلی رہتی ہے، ہم تو نیب کورٹ میں پھنسے ہیں ورنہ آپ کولواری ٹنل کی سیرکراتے، لواری ٹنل پہلے سال میں چھ ماہ بند رہتی تھی پر لواری ٹنل سے چارگھنٹے سفرکم ہوا ہے۔