اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہم سسٹم میں 10 ہزارمیگا واٹ کا اضافہ کرکے آئے اب نگراں حکومت لوڈ شیڈنگ کی ذمہ دارہے۔احتساب عدالت کے باہرسابق وزیراعظم میاں نوازشریف سے صحافی کی جانب سے گزشتہ روزڈی جی آئی ایس پی آرکے سوشل میڈیا کے بیان سے متعلق جب سوال پوچھا گیا تو نوازشریف کا کہنا تھا کہ اپنا گھرٹھیک ہوتوسب ٹھیک ہوتا ہے، پوری پریس کانفرنس نہیں سنی کہ انہوں نے کیا کہا تھا۔ نوازشریف نے کہا کہ پارلیمنٹ کے قانون کوسنگل رکنی بنچ کیسے اٹھا کرباہر پھینک دیتا ہے، نامزدگی فارم میں معلومات پراعتراض نہیں جس پرصحافی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اس فیصلے کومعطل کردیا ہے، جس پرنوازشریف نے کہا کہ وہ بعد کی بات ہے۔ ریحام خان کی کتاب سے متعلق نوازشریف نے کہا کہ اورکچھ نہیں ملا تو یہ الزام لگا دیا۔نوازشریف نے کہا کہ ہم سسٹم میں 10 ہزارمیگا واٹ کا اضافہ کرکے آئے، ہمارے جانے تک لوڈشیڈنگ نہیں تھی اب اگر بجلی پوری نہیں تو ذمہ دار نگران حکومت ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ عمرے کے لیے جانا چاہتا ہوں لیکن کیس چل رہا ہے، بیوی کی بیمار پرسی کے لیے جانا چاہتا ہوں یہاں سے فرصت ملے گی تو جا سکوں گا جب کہ چیئرمین نیب کو بھیجے گئے نوٹس کا جواب نہیں آیا۔نواز شریف نے کہا کہ چینل بند کرنا، میڈیا کو دھمکیاں دینا پرانی یادگارہیں، اب اگرحکومت ملی تو قومی کمیشن بنائیں گے اور ضروری اقدامات کریں گے، ماضی سے سبق سیکھنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیم بہت ضروری ہیں، بھاشا ڈیم کی زمین خریداری کے لیے سو ارب روپے جاری کیے، ہم نے دیامر بھاشا ڈیم پرکام شروع کرایا۔