لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہاہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا، بلکہ ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے کہہ کر جاﺅں گا کہ مجھ کوئی عہدہ آفر کرکے شرمندہ بھی نہ ہوں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مقدمے کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عدالت نے اپنے دائرہ اختیار سے باہر نہیں نکلنا، آئین اور پارلیمنٹ سپریم ہے ہمارے پاس جوڈیشل ریویو کا اختیار ہے، اگر رولز غلط ہوں گے تو عدالت مداخلت کرے گی۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ اگر لوگوں کیلئے ہسپتال جاتا ہوں تو کیا غلط ہے، لوگوں کو صاف پانی نہیں مل رہا ،بلوچستان میں لڑکیوں کے چھ ہزار سکولوں میں ٹوائلٹ نہیں اور ان سکولوں میں سہولت دینے دینے کا کہتاہوں تو کیا غلط ہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے اعلان کیا کہ ریٹائرمنٹ کے بعد کوئی عہدہ قبول نہیں کروں گا،ریٹائرمنٹ سے ایک روز پہلے کہہ کر جاﺅں گا کہ مجھ کوئی عہدہ آفر کرکے شرمندہ بھی نہ ہوں۔