مکہ مکرمہ: مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں خودکشی کرنے والا معتمر پاکستانی نہیں فرانسیسی شہری تھا۔ وہ 18 رمضان کو مدینہ منورہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز ایئر پورٹ پہنچا تھا۔عرب ٹی وی کے مطابق مدینہ منورہ میں ایک دن قیام کے بعد وہ مکہ مکرمہ روانہ ہوگیا۔ یہاں اس کا قیام عزیزیہ کے ایک ہوٹل میں تھا۔ 5 دن بعد اس کی واپسی مقرر تھی۔اس کی عمر 26 سال تھی۔ وہ الجزائری نڑاد فرانسیسی شہری تھا۔ اس کی نعش کنگ فیصل اسپتال کے سرد خانے میں رکھی ہے۔تفتیشی ادارے ابھی تک معاملے کی چھان بین کررہے ہیں۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق حرم مکی شریف کی بالائی منزل سے چھلانگ لگاکر خود کشی کرنے والا شخص پاکستانی تارک وطن تھا۔ اس کی عمر 35 سال بتائی جاتی ہے۔ تفصیلات کے مطابق مکہ مکرمہ گورنریٹ نے کہا ہے کہ آج جمعہ کو عشاءکی نماز کے بعد ایک شخص نے مطاف کی بالائی منزل سے چھلانگ لگائی جس کے باعث اس کی پسلیاں اور جسم کی مختلف ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ حرم مکی شریف میں موجود ہلال احمر کی ٹیموں نے اسے ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد اجیاد اسپتال منتقل کیا تاہم وہاں وہ جانبر نہ ہوسکا اور انتقال کر گیا۔گورنریٹ نے کہا ہے کہ خود کشی کرنے والا پاکستانی تارک ہے۔اس نے مطاف کی بالائی منزل میں موجود آہنی رکاوٹ کو عبور کیا اور نیچے کود گیا۔نیچے گرنے سے کوئی دوسرا زائر زخمی نہیں ہوا۔ متعلقہ ادارے خود کشی کے اسباب اور مزید معلومات کے لئے تفتیش کر رہے ہیں۔