واشنگٹن : اقوام متحدہ میں تعینات امریکا کی سفیر نیکی ہیلی نے انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکا ایسی کسی بھی کونسل کا حصّہ نہیں بنے گا جس میں انسانی حقوق کا تمسخر اڑیا جائے اور منافقت کی جائے‘۔
تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں تعینات امریکا کی سفیر نیکی ہیلی نے یو این کی انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’مذکورہ کمیشن اسرائیلی ریاست سے متعصب اور منافق کونسل ہے‘۔
نیکی ہیلی سے اپنے خطاب کے دوران روس، چین، کیوبا اور مصر پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایسی کسی بھی تنظیم کا حصّہ نہیں بنے گا جس میں انسانی حقوق کا تمسخر اڑایا جائے اور منافقت کی جائے۔
اقوام متحدہ میں تعینات امریکی سفیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انسانی حقوق کی کونسل اپنے نام اور اعلیٰ رتبے کے قابل ہی نہیں ہے، امریکا نے ماضی میں کونسل میں تبدیلی کرنے کے حوالے سے کئی تجاویز فراہم کی لیکن ان پر کوئی عمل نہیں ہوسکا۔
نیکی ہیلی کا کہنا تھا کہ کونسل کی جانب سے اسرائیل کو تعاصب کا نشانہ بنائے جانے سے واضح ہے کہ کونسل انسانی حقوق کے بارے میں فکر مند ہونے زیادہ اسرائیلی تعصب میں مبتلا ہے۔
امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں روس، چین، وینزویلا، کیوبا، کانگو جیسے ممالک بھی شامل ہیں، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں سر فہرست ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کی جانب سے انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی کا فیصلہ کونسل کے سربراہ زيد رعد الحسين کی امریکا میں تارکین وطن بچوں کو ان کے والدین سے الگ کرنے کی پالیسی پر تنقید کے بعد سامنے آیا تھا۔
نیکی ہیلی کا کہنا تھا کہ 47 رکنی انسانی حقوق کی کونسل نے اسرائیل کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا ہوا ہے، امریکا گذشتہ ایک برس سے کونسل میں تبدیلی کا مطالبہ کرتے ہوئے علیحدگی کی دھمکی دے رہا تھا لیکن تبدیلی نہیں کی گئی۔
امریکا کی انسانی حقوق کی کونسل سے علیحدگی پر تنقید کرتے ہوئے ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ’امریکی اقدامات سے لگ رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ صرف اسرائیل کو تحفظ فراہم کرنے کی فکر میں ہیں‘۔
دوسری جانب یو این کی انسانی حقوق کی کونسل کے سربراہ زید راعد الحسین نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’امریکا کا کونسل سے دستبرداری کا اعلان انتہائی مایوس کن ہے، امریکی حکومت کو کونسل میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہیئے تھا‘۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے قبل متعدد عالمی معاہدوں سے دستبرداری کا اعلان کرچکے ہیں جن میں ماحول کو تحفظ فراہم کرنے کا پیرس معاہدہ، سنہ 2015 میں ایران کے ساتھ طے ہونے والا جوہری معاہدہ اور اقوام متحدہ کی تعلیم اور ثقافت کے ادارے سے بھی دست برداری اختیار کرچکا ہے۔