ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کی متعدد ایپلیکیشنز صارفین کا ڈیٹا لیک کرنے میں ملوث ہیں۔
موبائل سیکیورٹی کمپنی ‘ایپ تھارٹی’ کی ایک رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اینڈرائیڈ اور آئی او ایس موبائل ایپس کو اسکین کیا، جو ڈیٹا محفوظ کرنے کے لیے فائربیس ڈیٹابیس سسٹم استعمال کرتی ہیں۔واضح رہے کہ فائربیس موبائل اور ویب ایپلیکیشنز کے لیے ایک مشہور کلاؤڈ بیسڈ بیک اینڈ پلیٹ فارم ہے۔رپورٹ کے مطابق ایپ تھارٹی نے 2.7 ملین سے زائد اینڈرائیڈ اور آئی او ایس موبائل ایپس کو جانچا جس سے معلوم ہوا کہ اینڈرائیڈ کی 27 ہزار 227 ایپس اور آئی او ایس کی 1275 ایپس کا ڈیٹا فائربیس بیک اینڈ ڈیٹا سسٹم میں محفوظ ہوتا ہے۔
تاہم 2446 اینڈرائیڈ اور 600 آئی او ایس ایپس ایسی ہیں، جن کا ڈیٹا غیر محفوظ ڈیٹا بیس میں اسٹور ہوجاتا ہے اور جنہیں کوئی بھی دیکھ سکتا ہے ۔رپورٹ کے مطابق اس لیک شدہ ڈیٹا میں 2.6 ملین صارفین کی آئی ڈیز اور پاس ورڈز، 25 ملین کا جی پی ایس لوکیشن ریکارڈ، 50 ہزار کا فنانشل ٹرانزیکشن ریکارڈ، 4.5 ملین صارفین کی سوشل میڈیا معلومات جبکہ 4 ملین سے زائد صارفین کی صحت سے متعلق معلومات مثلاً ذاتی چیٹس اور نسخے وغیرہ شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس فائربیس کے بیک اینڈ کی مناسب طریقے سے نگرانی نہیں کی جا رہی، جس کی وجہ سے چوروں کو صارفین کا ڈیٹا چرانے میں سہولت فراہم ہوتی ہے۔ایپ تھارٹی کے محققین کی جانب سے غیر محفوظ ایپس کی فہرست رپورٹ شائع کرنے سے قبل گوگل کو بھیج دی گئی ہے، تاہم فی الحال اسے صارفین کے لیے جاری نہیں کیا گیا۔ان ایپس میں میسجنگ ایپ سے لے کر ٹرویل، فائننس اور دیگر کمپنیوں کی ایپس بھی شامل ہیں جن سے ڈیٹا لیک ہوتا ہے۔