اسلام آباد;انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف عمران خان کی درخواست خارج کرتے ہوئے نوٹس بحال کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس کے خلاف چیئرمین تحریک انصاف
عمران خان کی درخواست خارج کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کا نوٹس بحال کر دیا ہے۔ عدالت نے 26 اپریل 2018ء کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔فیصلہ اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے تحریر کیا ہے۔عمران خان کی جانب سے بابر اعوان ایڈووکیٹ کے جونیئر وکیل عدالت میں پیش ہوئے۔الیکشن کمیشن نے ضمنی الیکشن میں لاہور، ساہیوال اور لودھراں میں جلسہ کرنے پر عمران خان کو نوٹس بھیجا تھا۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے این اے 60 میں الیکشن کا التوا سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔شیخ رشید کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ این اے 60 کے الیکشن کے تمام انتظامات مکمل تھے،ایفی ڈرین کیس میں سزاہونے کی بنیاد پر امیدوار حنیف عباسی 21 جولائی کو نااہل ہو گئے،22 جولائی کو الیکشن کمیشن حیران کن طور پر این اے 60 کے انتخابات موخر کردیئے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن میں کوئی قابل قبول وضاحت نہیں دی گئی جبکہ انتخابات صرف کسی امیدوار کی وفات کی صورت میں ملتوی کئے جا سکتے ہیں۔شیخ رشید نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرنے کا فیصلہ الیکشن ایکٹ آئینی آرٹیکلز کی خلاف ورزی ہے،سنجیدہ جرائم میں ملوث شخص کو ٹکٹ دے کر ن لیگ نے بڑا رسک لیا تھا۔سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ انتخابات کے انعقاد کیلئے ہائیکورٹ سے رابطہ کیا لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی،عدالت سے استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن کے انتخابات کو روکنے کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قراردیا جائے۔