کراچی; پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے وزیر اعظم بننے سے متعلق پیشن گوئی کردی ۔ پیپلز پارٹی رہنما منظور وسان نے پی ٹی آئی کو بُری خبر سناتے ہوئے کہا کہ عمران خان کبھی بھی وزیراعظم نہیں بنیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران شارٹ
کٹ میں وزیر اعظم بننے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔اس مرتبہ کوئی بھی پارٹی تنہا حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ چودھری نثار علی خان پیپلزپارٹی کی حکمت عملی کو مانتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے پاس کوئی اختیار نہیں ہیں، الیکشن کمیشن نے سندھ میں جو فوجی جوان طلب کئے ہیں وہ صرف گشت پر مامور نہ ہوں۔ انہوں نے مزید کہا پیپلزپارٹیکراچی سے قومی اسمبلی کی 17 نشستوں پر کامیاب ہو گی کیونکہ اب ایم کیوایم کراچی میں تقسیم ہو چکی ہے جس کا فائدہ پیپلز پارٹی کو ہو گا۔انہوں نے کہا کہ جی ڈی اے والے 2013ء سے بھی کم سیٹوں پر کامیاب ہوں گے ۔ منظور وسان نے کہا کہ مجھے 2018ء کے یہ انتخابات شفاف ہوتے نظر نہیں آرہے۔ انہوں نے پیپلز پارٹی کے اُمیدواروں سے سکیورٹی واپس جبکہ مخالف اُمیدواروں کو فول پروف سکیورٹی دینے پر بھی اعتراض اُٹھایا۔ منظور وساناکثر اپنے خوابوں اور پیشن گوئیوں کی وجہ سے خبروں کی زینت بنے رہتے ہیں۔واضح رہے کہ 25 جولائی 2018ء بروز بدھ یعنی کل کے دن ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے پولنگ ہو گی جس کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ ماہرین علم نجوم 2018ء کے اس الیکشن کو خونی الیکشن قرار دے چکے ہیں ،
ماہرین کا کہنا ہے کہ انتخابات کے دوران کئی پُرتشدد واقعات رونما ہونے کا امکان ہے۔ دوسری جانب عام انتخابات میں پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط سمجھی جا رہی ہے۔ ماہرین علم نجوم کے مطابق 25 جولائی 2018ء کو ہونے والی پولنگ کے نتیجے میں جو بھی حکومت بنی وہ مستحکم ہو گی اور پچھلی حکومت کی نسبت ملک کے لیے قدرے بہتر ثابت ہو گی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ عمران خان وزیراعظم بن سکتے ہیں کیوں کہ ان میں ملک ٹھیک کرنے کی اہلیت ہے۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں میزبان رحمان اظہر سے گفتگو میں پرویز مشرف کا سانحہ 12 مئی کے واقعے کے حوالے سے کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری ایئرپورٹ سے مزار قائد جانا چاہتے تھے، سیکیورٹی خدشات کے باعث میں نے انہیں کہلوایا تھا کہ آپ بذریعہ ہیلی کاپٹر چلے جائیں جب کہ ایم کیوایم کے لوگ عورتوں اور بچوں سمیت سڑکوں پر بیٹھے ہوئے تھے اور احتجاج کررہے تھے، دوسری جانب افتخار محمد چوہدری کے حمایتی بھی بلڈنگوں میں تھے اب اس دوران کس نے فائرنگ کی مجھے اس کا علم نہیں مجھ پر بلاوجہ الزامات لگائے جاتے ہیں۔