لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے پنجاب حکومت بنانے کیلئے کوششوں کا فیصلہ کرلیا ہے، وفاق میں بھرپور اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا، ن لیگی اراکین کا کالی پٹیاں باندھ کر حلف لینے کا امکان ہے۔ ذرائع ن لیگ کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی زیر صدارت پارٹی کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا۔
جس میں انتخابی نتائج میں دھاندلی ، ہم خیال جماعتوں سے رابطوں اور پنجاب میں حکومت سازی سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع ن لیگ کی مجلس عاملہ نے فیصلہ کیا کہ پنجاب میں دیگر جماعتوں سے ملکرحکومت سازی کیلئے کوشش کریں گے۔ مسلم لیگ ن کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں وفاق میں زبردست اپوزیشن کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا ہے۔مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس میں احسن اقبال نے تجویز دی کہ ن لیگ کے اراکین جب اسمبلی میں حلف اٹھائیں توکالی پٹیاں باندھ کرحلف اٹھایا جائے۔اس سے قبل عام انتخابات 2018ء میں شکست خوردہ غیرمتوقع انتخابی نتائج کے بعدن لیگ کے صدر شہبازشریف نے سابق وزیراعظم نوازشریف سے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ اس موقع پر ملاقات میں مریم نوازاوراقبال ظفرجھگڑا بھی موجود تھیں۔ ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل میں تینوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ملاقات میں عام انتخابات 2018ء کے حوالے سے پارٹی صدر شہبازشریف نے نوازشریف کو بریفنگ دی۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ انتخابات 2018ء میں الیکشن چوری کرلیے گئے ہیں۔آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ پارٹی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان تو 2013ء کی پوزیشن پر بھی نہیں تھے۔پی ٹی آئی کوخیبرپختونخواہ میں بدترین کاکردگی کے باوجود جتا دیا گیا۔خیبرپختونخواہ کو بنیاد بنا کرپورے ملک کے نتائج پراثر ڈالا گیا۔نوازشریف نے کہا کہ ووٹ کوعزت دینے کے بیانیئے پرقائم ہیں۔سول بالادستی کیلئے کھڑے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ کچھ حلقوں سے ن لیگ کسی صورت ہار نہیں سکتی تھی۔نوازشریف نے اپنے ردعمل میں عابد شیرعلی، شاہد خاقان عباسی اور فیصل آباد کے حلقوں کا ذکر کیا۔