اسلام آباد: عام انتخابات میں تحریک انصاف کی فتح کے بعد چین کی طرف سے پاکستان کو 2 ارب ڈالر قرض فراہم کرنے کی خوشخبری آئی جس میں سے ایک ارب ڈالر سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اکاﺅنٹس میں منتقل ہو بھی چکے ہیں۔ اب وہاں سے ایسی ہی ایک اور خوشخبری آ گئی ہے۔ ویب سائٹ ’پرو پاکستانی‘ کی رپورٹ کے مطابق چائنہ پاکستان انجینئرنگ فورم کے زیرانتظام ہونے والی تیسری کانفرنس میں پاکستان اور چین کے انجینئرز نے 10نئے منصوبوں میں شراکت داری کے معاہدوں پر دستخط کر دیئے ہیں۔ یہ منصوبے انفراسٹرکچر، ٹرانسپورٹ، انرجی، آئی سی ٹی، ہاﺅسنگ اور دیگر شعبوں میں کیے گئے ہیں۔
چائنہ پاکستان انجینئرنگ فورم کا قیام بھی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے ذیل میں عمل میں لایا گیا تھا جس کا مقصد دونوں ممالک کی انجینئرنگ آرگنائزیشنز کے درمیان روابط بڑھانا اور پاکستان میں سی پیک سمیت دیگر چینی منصوبوں کے فروغ کے لیے کام کرنا تھا۔ فورم کی تیسری کانفرنس میں سابق وزیراعلیٰ سندھ انجینئر مراد علی شاہ مہمان خصوصی تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ”سی پیک علاقائی ربط کا ایسا فریم ورک ہے جو ہمارے خطے کی ترقی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ “ اس موقع پر چینی انجینئر ژینگ روئی ژی کا کہنا تھا کہ ”سی پیک پاکستان اور چین کی کسی بھی پابندی سے آزاد سٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ کا دوسرا نام ہے۔“