اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چئیرمین جناب جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا۔اجلاس میں مندرجہ ذیل فیصلے کئے گئے۔نیب اس بات کو واضح کرنا چاہتا ہے کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اورانویسٹی گیشن مبینہ الزامات کی بنیاد پر شروع کی گئی ہیں جوکہ حتمی نہیں۔ نیب تمام متعلقہ افراد سے بھی قانو ن کے مطابق ان کا موقف معلوم کرے گا تاکہ قانو ن کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جا سکے ۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے فیصلوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔
1 نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی، فاروق اعوان، سابق سیکرٹری وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی ،اور سابق پی آئی او، سید حسن شیح، سابق کمپنی سکیرٹری یونیورسل سروس فنڈ، انعام اکبر ،سی ای او میسرز مڈاس پرائیوٹ لمیٹڈ اور دیگر وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے افسران / اہلکاران کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر میسرز مڈاس پرائیوٹ لمیڈڈ کو پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اشتہاری مہم کا ٹھیکہ دینے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 128.07 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
2 نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے اویس مظفر ٹپی، سابق وزیر لوکل گورنمنٹ سندھ، راجہ محمد عباس سابق چیف سیکرٹری سندھ، غلام مصطفے پھل سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ، غلام عباس سومرو ، سابق سیکرٹری لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ اور دیگر کے خلاف (4)چارمختلف انوسٹی گیشز کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے ملیر ریور کی سینکڑوں ایکڑ زمین کو غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 33 ہزار ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
3 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے افسران / اہلکاران ، نیسپاک کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف ا نکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لاہوراورینج لائن میٹرو ٹرین پروجیکٹ میں بدعنوانی کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 4 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
5 نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کراچی منظور قادر کاکا اوردیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پرا ختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی اور سرکاری کاغذات میں ہیر پھیر کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 3 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔
6ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے خیبر پختونخواہ آئل اینڈ گیش کمپنی لمیٹڈ کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے، ملکی اور بیرونی دوروں پر خطیر سرکاری فنڈزکا ضیاع او ر 142.4 ملین روپے کا سافٹ وئیر من پسند کمپنی سے زائد نرخوں پر خریدکر استعمال نہ کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچا۔
7 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے فیڈرل اردو یونیورسٹی آف آرٹس، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کراچی کے وائس چانسلر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر قواعد کے بر خلاف من پسنداساتذہ/طلباء کو پی ائچ ڈی کرنے کیلئے تعلیمی وظائف دینے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 115.673 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
8 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ثاقب احمد سومرو ممبر لینڈ یوٹیلائزیشن سندھ اور گلشن ار یشہ کوآپریٹو ہائسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ اور دیگر کے خلاف انوسٹی گیشن کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پراڑیشہ سوسائٹی کو سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 4 سو ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
9نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میسرز پاک کام کے سابق ڈائریکٹر سلطان العارفین، جاوید فراز چیف ایگزیکٹو میسرز پاک کام اوردیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر حکومت کو لائسنس فیس کی مد میں 21.642 ارب روپے کی نادہندگی کاالزام ہے۔
9 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق ڈپٹی آڈیٹر جنرل سندھ مظہر علی سہتو اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے اور من پسند افراد کی غیر قانونی طور تقرری کا ا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 350 ملین سے زائد روپے کا نقصان پہنچا۔
10 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈی جی مانیٹرنگ ، آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس اینڈ ایگریکلچرل سپلائی امدار میمن اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طورپراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 30 ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچا۔
11 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاورکے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان
پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی تقرریاں کرنے اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کاالزام ہے۔
12 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے بشیر داؤد ، مریم داؤد اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طور پر مشتبہ رقوم کی منتقلی کا الزام ہے۔
13 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ اوردیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری زمین پر غیر قانونی قبضہ کرنے کا الزام ہے۔
14 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈائریکٹر فنانس(QUEST ) فضل شیح اوردیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے من پسند کمپنیوں کو پروکیورمنٹ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لیبارٹری کیلئے آلات خریدنے کا الزام ہے۔
15 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے ڈاکٹر مبارک علی، پرنسپل شیح زائد میڈیکل کالج رحیم یار خان اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے غیرقانونی طور پرتقرریاں کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 166.748 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
16 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نیشنل رولر سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزکیٹو ڈاکٹر راشد باجوہ ، جنرل مینجرآپریشزڈیرہ غازی خان آغا علی جواد، جنرل مینجر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے بدعنوانی کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 482.785 ملین روپے کا نقصان پہنچا۔
17 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق وفاقی وزیر حافظ عبدلکریم، عثمان عبدلکریم، انس عبدلکریم، ڈاکٹر نجیب حیدر اور دیگر کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ ملزمان پرمبینہ طور پرآمدن سے زائد اثاثے بنانے اور بڑے پیمانے پر طلباء کو دھوکہ دیتے ہوئے اپنے غیر قانونی کا انڈس انٹرنیشنل انسٹٹیوٹ میں داخلہ دینے اور طلباء سے داخلہ کی مد میں بھاری رقوم کاالزام ہے۔
18 ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور دیگر کے خلاف انکوائری اور زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرا احمد خان اوردیگر کے خلاف انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ نیب افسران اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشیں کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائریاں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچائی جائیں۔