اسلام آباد: سپریم کورٹ نے شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کردی اور وکلا شریف خاندان کو 10 لاکھ روپے ڈیمز میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کیساتھ جھوٹ بول کر ملزلگائی گئیں، بہتر ہوگا ملز منتقل کردی جائیں، التوا لینا ہے تو 10 لاکھ ڈیمز فنڈ میں جمع کرائیں۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے شریف خاندان شوگر ملز منتقلی کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس نے کہا کہ تمام ڈائریکٹرز نواز شریف اور ان کے خاندان سے ہیں، حسیب وقاص شوگر ملز کے بورڈ ڈائریکٹرز کون ہیں؟۔
وکیل شریف خاندان نے عدالت سے استدعا کی کہ کیس کی تیاری کیلئے وقت دیا جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ التوا لینا ہے تو 10 لاکھ ڈیمز فنڈ میں جمع کرائیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ان شوگر ملوں نے ایک سیزن مفت میں کریشنگ کرلی، ایک آپشن ہے کہ ملز کو واپس اصل جگہ منتقل کرلیں، زمین کو دوسرے کسی کام میں استعمال کرلیں، اصل بات نیک نیتی یا بدنیتی کی ہے، دھوکا دیا جاتا رہا کہ شوگر مل نہیں پاور پلانٹ لگایا جارہا ہے، اس لیے آپشن دیا ہے کہ شوگر مل منتقل کرلیں، منتقل کرنے کیلئے وقت چاہیے تو دیں گے۔
وکیل شریف خاندان نے کہا کہ عدالت 10 دن کا وقت دے، مجھے کسی کام سے باہر جانا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ہم آپکی چھٹی منسوخ کر دیتے ہیں، میں خود کوئی چھٹی نہیں کر رہا، آئندہ سماعت پر مقدمے کو کسی بھی وجہ سے ملتوی نہیں کیا جائے گا۔
وکیل حسیب وقاص نے کہا کہ مجھے اپنے موکل سے ہدایات لینے دیں، چیف جسٹس نے کہا کہ کیاآپ کے موکل کو عدالت سے شرم آتی ہے، عدالت کیساتھ جھوٹ بول کر ملز لگائی گئیں، بہتر ہوگا ملزم منتقل کردی جائیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ التوا لینا ہے تو 10 لاکھ ڈیمز فنڈ میں جمع کرائیں، عدالت نے کیس کی سماعت 20 اگست تک ملتوی کرتے ہوئے وکلا شریف خاندان کو 10 لاکھ روپے ڈیمز میں جمع کرانے اور وکلا کو شریف خاندان کی تحریری گزارشات جمع کرانے کا حکم دے دیا۔