کراچی;پاکستان تحریک انصاف کے نو منتخب رکن قومی اسمبلی فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے۔نجی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی کے قادر خان مندوخیل نے فیصل واوڈا کی نااہلی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں
کہا گیا ہے کہ فیصل واوڈا نے اپنے حلف نامے میں برطانیہ، دبئی اور ملائیشیا کی جائیداد قرض شدہ ظاہر کی لیکن اس غیر ملکی جائیداد کی منی ٹریل نہیں دی گئی، کاغذات نامزدگی میں کسی فارن اکاونٹ کا ذکر نہیں ہے، اربوں کی جائیدادیں رکھنے والے فیصل واوڈا نے 2015 میں کوئی ٹیکس نہیں دیا۔درخواست میں مزید کہا گیا کہ ریٹرننگ افسر نے فیصل واوڈا کے خلاف یہ کہہ کر درخواست مسترد کی کہ اس نے دوہری شہریت چھوڑ دی لیکن ریٹرننگ افسر کے ریکارڈ میں امریکی شہریت سرینڈر کرنے کا کوئی ریکارڈ نہیں۔ فیصل واوڈا آرٹیکل 62 پر پورا نہیں اترتے، اس لئے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔واضح رہے کہ فیصل واوڈا کراچی سے شہباز شریف کو شکست دے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے این اے 108 فیصل آباد میں لیگی رہنما اور سابق وزیرِ مملکت عابد شیر علی کی ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کیے جانے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔گزشتہ روز عدالت عالیہ نے عابد شیر علی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ درخواست گزار قانون کے مطابق متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتا ہے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے عابد شیر علی کی
درخواست پر آج تحریری فیصلہ جاری کیا۔واضح رہے کہ عابد شیر علی نے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 108 فیصل آباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی استدعا کی تھی، اس حلقے سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار فرخ حبیب کامیاب ہوئے تھے۔فرخ حبیب نے ایک لاکھ 12 ہزار 740 ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ عابد شیر علی ایک لاکھ 11 ہزار 529 ووٹ حاصل کر سکے تھے۔درخواست گزار عابد شیر علی کے مطابق این اے 108 میں انہیں صرف 1200 ووٹوں سے شکست ہوئی، ریٹرننگ آفیسر (آر او) کو دوبارہ گنتی کے لیے درخواست دی مگر آر او نے حقائق اور قانون کی منشاء کے برعکس درخواست مسترد کردی۔عابد شیر علی نے لاہور ہائیکورٹ سے ریٹرننگ آفیسر کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دینے کی استدعا کی تھی، جسے عدالت عالیہ نے مسترد کردیا۔