تائپے: اسے ہمارے خطے کی بدقسمتی کہہ لیجئے کہ یہاں کم ہی کبھی امن کا دور آیا ہے۔ ایک جانب پاکستان اور بھارت کی کشیدگی تو دوسری جانب افغانستان میں جاری خانہ جنگی، اور اگر کوئی کسر رہ گئی تھی تو چین اور تائیوان کے درمیان خطرناک حدوں کو چھوتی چپقلش نے پوری کردی ہے۔
حال ہی میں چین نے تائیوان کی حکومت کو خبردار کیا تھا کہ چین سے علیحدگی کی کوششوں کا نتیجہ فوجی حملے کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے، اور اب اس دھمکی جواب میں تائیوان نے بھی ایک ایسا خطرناک قدم اُٹھالیا ہے کہ جس کے باعث جنگ کا خطرہ شدید ترین ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تائیوان نے چین کو سخت پیغام دینے کے لئے اپنے جدید ترین کروز میزائل سسٹم کو اپنی سرحد کے قریب منتقل کردیا ہے جہاں سے یہ چینی شہروں کو نشانہ بناسکتا ہے۔
”سیونگ فینگ آئی آئی ای لینڈ اٹیک کروز میزائل سسٹم“ تائیوان کا اپنا تیار کردہ میزائل سسٹم ہے جسے حال ہی میں ملک کے شمال مغربی شاہر تایوان سٹی منتقل کیا گیا ہے۔ ”کانوا ڈیفنس ریویو“ کے مطابق تائیوان کو شدید خطرہ لاحق ہے کہ چین کی جانب سے کسی بھی وقت اس پر حملہ ہوسکتا ہے اور کسی ممکنہ چینی پیش قدمی کی حوصلہ شکنی کیلئے ہی تائیوان نے اپنا میزائل سسٹم سرحد کے قریب منتقل کیا ہے۔
تائیوانی میزائل سسٹم کی رینج میں آنے والا قریب ترین چینی شیر فوزہو ہے جو کہ 250 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ دیگر کئی چین شہر بھی تائیوانی میزائلوں کے نشانے پر ہیں۔ دفاعی تجزیہ کاروں کا یہ بھی کہنا ہے کہ دراصل تائیوان نے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے تقریباً چار ماہ سے تیاری شروع کررکھی ہے۔ میزائل سسٹم کو سرحد کے قریب منتقل کرنا جنگ کی تیاریوں کی تازہ ترین کڑی ہے۔