اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ ہم اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے ٗلوگوں کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار فواد چوہدری‘ شفقت محمود‘ شاہ محمود قریشی‘ اسد قیصر اور پرویز خٹک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ پی ٹی آئی کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا ہے کہ لوگوں کو ہم سے بہت امیدیں ہیں جس کی وجہ سے ہمیں ڈرلگ رہا ہے‘ اپوزیشن کا تعاون نہ ہوا تو پارلیمنٹ کی کارکردگی نہیں رہے گی‘ شفقت محمود کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ ملک کی خاطر تمام جماعتیں مل کر بہتری کی طرف قدم بڑھائیں گی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لوگوں نے ہم پر اعتماد کیا ہے اور ہماری کوشش ہوگی کہ اس پر پورا اتریں‘ احساس ہے کہ ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اور خارجہ امور میں بے پناہ چیلنجز ہیں، جن کا سامنا کرنے کی کوشش کریں گے ہم میں برداشت ہے اور ہم اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے۔پی ٹی آئی رہنما شفقت محمود نے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ایاز صادق اور خورشید شاہ سے ملاقات ہوئی تھی اور امید ہے کہ ملک کی خاطر تمام جماعتیں مل کر بہتری کی طرف قدم بڑھائیں گی۔تحریک انصاف کے ترجمان فواد چوہدری نے کہا کہ لوگوں کو امیدیں بہت ہیں اور جب اتنی امیدیںہوتی ہیں تو ڈر بھی لگتا ہے لیکن مجھے امید ہے کہ ہم پر پورا اتریں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے درخواست کی ہے کہ مل کر چلیں اور آگے بڑھنے کی کوشش کریں کیونکہ حکومت اور اپوزیشن کا تعاون نہیں ہوگا تو پارلیمنٹ کی کارکردگی نہیں رہے گی۔سابق وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ ان کا جذبہ جوان ہے اور عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پاکستان کے عوام نے تحریک انصاف پر اعتماد کیا اور یہ پاکستان کے لیے بہت بڑی تبدیلی ہے اور اس سے ملک ترقی کرے گا۔پاکستان تحریک انصاف اور اتحادی جماعتوں کے قومی اسمبلی کے لئے نامزد سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ پارلیمنٹ میں تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں گا، تحریک انصاف ملک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی۔انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ سپیکر کے انتخاب میں ان پر زیادہ سے زیادہ اعتماد کا اظہار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس وقت جن چیلنجوں کا سامنا ہے ان سے نمٹنے کے لئے ہمیں مل کر چلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ قومی اسمبلی کے تمام ارکان کو مساوی مواقع دوں اور ایوان کی جو روایات ہیں انہیں برقرار رکھا جائے گا۔