لاہور: ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی نے متفقہ طور پر مؤقف اختیار ہے کہ ڈھیلی ڈھالی پالیسی ترک کرکے جارحانہ پالیسی اختیار کی جائے مصلحت کے نتیجے میں کچھ نہیں ملے گا، صرف احتجاج کے ذریعے دباؤ جالا جا سکتا ہے۔ اس لئے کل تما ن لیگ ارکان نیب عدالت کے باہر احتجاج کریں گے۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو جس طرح بکتر بندگاڑی میں لایا گیا ،لاکھوں لوگ سکتے میں ہیں، کیا ملک سے اندھیروں کو ختم کرنے والا نواز شریف اس سلوک کا حقدار ہے۔ ہمیشہ وقت ایک جیسا نہیں رہتا، نواز شریف کے ساتھ اتنا برا سلوک نہ کریں کیونکہ وقت بدلتے دیر نہیں لگتی، نواز شریف کی خدمات کو مدنظر رکھا جائے۔ اسلام آباد میں مسلم لیگ ن کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے نومنتخب اراکین اسمبلی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں 2018 کی دھاندلی کو تحفظ دینے نہیں بلکہ جمہوریت کے تحفظ کے لئے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ کا سب سے متنازع الیکشن ہوا، 25 جولائی کی رات ہی اسے مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ کردار ادا کریں گے جس کے لیے عوام نے منتخب کیا۔ صدر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ آج اور کل سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے لیے کاغذات جمع کرائے جائیں گے، سپیکر کے بعد وزیراعظم کے کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن ان مراحل کے بعد بھرپور قوت کے ساتھ اپنا کردار ادا کرے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ دھاندلی کا کھوج لگانے اور پارلیمانی کمیشن کے قیام کا مطالبہ کریں گے، فرانزک آڈٹ کرانے کا مطالبہ بھی کریں گے۔ انہوں نے اجلاس میں بتایا کہ وزیراعظم کا انتخاب ڈویژن سے ہوگا جب کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا، تمام اراکین سے دست بستہ اپیل ہے کہ جس کو پارٹی کہے اس کو ووٹ دیں، آپ سے لیڈر شپ اور عوام کو یہی توقع ہے۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ آزاد لوگوں کو بھی منائیں کہ ہمارے لوگوں کو ووٹ دیں۔ وفاؤں کا صلہ آپ لوگوں نے دینا ہے اور وقت پر پہنچنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں ان سب کے قابو نہیں آؤں گا اور آپ کا ساتھ دوں گا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت چند دنوں کی مہمان ہے، اگر سکیورٹی کا مسئلہ ہے تو اس کو حل کرنے کے 100 طریقے ہیں، توقع ہے کہ آئندہ نواز شریف کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہوگا۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی ترجمان اور رکن قومی اسمبلی مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ تمام اداروں کو جمہوری اقدار کا خیال رکھنا ہوگا، نواز شریف کا ٹرائل اوپن کیا جائے تاکہ عوام کو معلوم ہوسکے کہ کیا ہورہا ہے، انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی کی خوش آئند بات یہ ہے کہ جمہوریت کے دس سال مکمل ہوگئے ہیں۔ ہمارا پارلیمنٹ میں آنے کا مقصد عوام کو حقائق سے آگاہ کرنا ہے اور چاہتے ہیں کہ آئندہ انتخابات میں آرٹی ایس خراب نہ ہو اور نہ ہی نتائج کو اپنی مرضی کے مطابق روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں قانون سازی کریں گے کہ دوبارہ کوئی مینڈیٹ کوچوری نہ کرسکے اور آئندہ حکومت والا مینڈیٹ مصنوعی نہ ہو آج اسمبلی میں جیتنے والے بھی حیران تھے کہ کس طرح ایوان میں آگئے ہیں۔ تمام اداروں کو بھی جمہوری اقدار کا خیال رکھنا ہوگا۔ اگر جمہوری روایات اور انصاف کے تقاضے پورے نہ کئے گئے تو ورکر اور سپورٹروں کو کال دیں گے۔ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ نئی حکومت جعلی مینڈیٹ سے بن گئی نئی حکومت کو اندھیروں سے پاک پاکستان دے رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے جو خواب عوام کو دکھائے ہیں وہ مکمل کرے، اب ان کو آٹے اور دال کی قیمت پتہ چل جائے گی۔ انہوں نے نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بدترین قاتل کی بھی ضمانت ہو جاتی ہے۔ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف کیخلاف کھلی عدالت میں سماعت ہونی چاہیے ،نوازشریف کیخلاف بغیر شواہد اور دستاویزات کے مقدمات چلائے جارہے ہیں، اگر احتساب کا عمل پردوں کے پیچھے چھپایا گیا تو شکایات میں اضافہ ہوگا، ہم یہ سمجھنے میں حق بجانب ہوں گے کہ چوری چھپے واردات کی کوشش کی جا رہی ہے۔