اسلام آباد: روٹھے اتحادی مان گئے، تحریک انصاف نے حکومت سازی اور وفاقی کابینہ میں حصہ نہ ملنے پر بلوچستان عوامی پارٹی کے ناراض اراکین کو منا لیا۔ذرائع کے مطابق حکومت سازی سے پہلے ہی تحریک انصاف اور اس کی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں اختلافات سامنے آ گئے۔
بی اے پی اراکین نے شکوہ کیا کہ انہیں حکومت سازی پر اعتماد میں نہیں لیا گیا اور نہ ہی وفاقی کابینہ میں حصہ دیا گیا۔ ناراضی کی اطلاع ملنے پر جہانگیر ترین، پرویز خٹک اور اسدقیصر پر مشتمل وفد بلوچستان ہاؤس پہنچا اور بلوچستان عوامی پارٹی کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔تحریک انصاف کے وفد نے بی اے پی سے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کیلئے حمایت کی بھی استدعا کی۔ بلوچستان عوامی پارٹی نے تحریک انصاف کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ دوسری جانب جہانگیر ترین نے نامزد وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کو بھی ٹیلی فون کیا اور اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کی حمایت مانگی۔جام کمال نے اسد قیصر اور قاسم سوری کی حمایت کی یقین دہانی کرائی۔دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی سندھ اور تحریک انصاف کے مشتاق غنی خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہورہا ہے جب کہ اسمبلی اجلاس کی صدارت پریزائڈنگ افسر رکن پیپلز پارٹی نادر مگسی کر رہے ہیں۔پیپلز پارٹی کی جانب سے اسپیکر کے لیے آغا سراج درانی کامیاب ہوگئے ہیں، ایوان میں کل 158 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے آغا سراج درانی نے 96 ووٹ لیے جب کہ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار جاوید حنیف کے حصے میں 58 ووٹ آئے۔
آغا سراج درانی نے اپنے منصب کا حلف اٹھالیا، پریزائیڈنگ افسر نادر مگسی نے نومنتخب اسپیکر سے حلف لیا۔پیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی اس سے قبل بھی گزشتہ دور حکومت میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر تھے۔حلف اٹھانے کے بعد نومنتخب اسپیکر نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا اعلان کیا جس کے لیے پیپلزپارٹی کی امیدوار ریحانہ لغاری ہیں جب کہ رابعہ اظفر متحدہ اپوزیشن کی امیدوار ہیں۔سندھ اسمبلی کا ایوان کُل 168 ارکان پر مشتمل ہے جس میں سے 163 ارکان نے ووٹ کاسٹ کرنا تھا تاہم تحریک لبیک کے تین ارکان نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔سندھ اسمبلی کے ایم پی اے سیماء ضیاء بیرون ملک جب کہ شاہانہ اشعر نے علالت کے باعث تاحال حلف نہیں اٹھایا، اسی طرح رزاق راہمو کی کامیابی کا نوٹیفیکشن تاحال جاری نہیں ہوا۔پی ایس87 پر تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار کے انتقال کے باعث انتخاب ملتوی کیا گیا تھا جب کہ پیر فضل شاہ نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر قومی اسمبلی سے حلف اٹھایا جس کے بعد ان کی نشست خالی ہے۔مشتاق غنی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی منتخب:دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس سردار اورنگزیب نلوٹہ کی زیر صدارت ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے مشتاق غنی 81 ووٹ لے کر اسپیکرمنتخب ہوئے اور انہوں نے اپوزیشن کے لائق محمد خان کو شکست دی۔