لاہور: پی پی 10 راولپنڈی سے منتخب رکن پنجاب اسمبلی چودھری نثار حلف اٹھانے اسمبلی نہ پہنچے۔
تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی دو اور پنجاب اسمبلی کی تین نشستوں پر انتخاب لڑا تھاجس میں انہیں ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا تاہم وہ پی پی 10 راولپنڈی سے نشست حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔پنجاب اسمبلی میں نومنتخب ارکان کی حلف برداری تقریب تھی جس میں سپیکر رانا محمد اقبال نے منتخب ارکان سے حلف لیا لیکن سابق وفاقی وزیر داخلہ حلف اٹھانے اسمبلی نہیں پہنچے ۔ واضح رہے کہ اکستان کے سینئر سیاستدان اور حال میں ن لیگ سے الگ ہوکر ’جیپ‘ کے نشان پر انتخابات میں حصہ لینے والے چوہدری نثار علی خان مسلسل نویں بار رکن قومی اسمبلی بننے کا ریکارڈ قائم نہ کر سکے۔
این اے 59 سے پاکستان تحریک انصاف کے غلام سرور خان نے ٹیکسلا کے حلقے سے چوہدری نثار کو شکست سے دوچار کر دیا۔ اس حلقہ سے چوہدری نثار کے مقابلہ میں کھڑے مسلم لیگ ن کے امیدوار قمر الاسلام کو نیب نے صاف پانی کیس میں گرفتار کرلیا تھا۔این اے 59 سے تحریک انصاف کے غلام سرور نے ایک لاکھ 2067ووٹ حاصل کئے جبکہ چوہدری نثار کو 66 ہزار 610ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ چوہدری نثار کو صوبائی حلقے پی پی 12سے بھی انتہائی حیران کن طور پر شکست کا سامنا کرنا پڑ گیاہے۔صوبائی حلقہ پی پی 12 سے چوہدری نثار نے 11ہزار 99 ووٹ حاصل کیے جبکہ پی ٹی آئی کے واثق قیوم نے 27ہزار 351 ووٹ حاصل کرکے کامیابی سمیٹی۔چودھری نثار علی خان 1985 سے حلقہ این اے52 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہور ہے تھے ، اور یہ ان کا مسلسل نوواں الیکشن تھا اگر وہ اس میں جیت جاتے تو قومی اسمبلی میں مسلسل نویں دفعہ آنے والے پہلے سیاست دان ہوتے مگر وہ یہ ریکارڈ قائم کرنے میں ناکام رہے ۔ یاد رہے کہ چودھری نثار علی خان پاکستان کے معروف سیاست دان 31جولائی 1954 کو راولپنڈی کے علاقے چکری وکیلاں میں پیدا ہوئے۔ ایچی سن اور آرمی برن ہال کالج سے تعلیم حاصل کی۔ چودھری نثار نے 1988 سے مختلف عہدوں پر وفاقی کابینہ کے ایک رکن کے طور پر کام کیا۔ 1988 میں پاکستان کے سائنس اور ٹیکنالوجی وزیر کے طور پر مختصر طور پر خدمات سر انجام دیں، 1997 سے 1999 کے دوران وزیر پٹرولیم اور قدرتی وسائل اور وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا عہدہ سنبھالا، 29 مارچ 2008 13 مئی 2008 تک گیلانی کابینہ کے دوران میں وزیر برائے خوراک، زراعت اور مویشی/لائیو سٹاک رہے، جب کہ اسی دوران میں وزیر مواصلات بھی تھے۔مسلم لیگ ن کی آخری حکومت میں جون 2013 سے 28جولائی 2017 تک وزیر داخلہ رہے اور 17ستمبر 2008 سے 7 جون 2013 تک قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف رہے۔ جون 2013 میں تیسری شریف کابینہ میں وزیر داخلہ پاکستان بنائے گئے۔