لاہور: پنجاب اسمبلی میں سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب آج کیا جارہا ہے اور ایسے میں سابق صدر و پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپنا فیصلہ سنادیا اور پنجاب میں پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کو فون کرکے ہدایت کی ہے کہ کسی بھی امیدوار کو ووٹ نہ دیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی سے مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف دونوں ہی رابطے میں ہیں اور ووٹ کے خواہشمند ہیں لیکن پیپلزپارٹی کسی کو بھی ووٹ نہ دینے کے فیصلے پر ڈٹ گئی، آصف زرداری نے پنجاب کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضی کو فون کر کے فیصلے کا اعادہ کر دیا اور ہدایت کی کہ پنجاب میں کسی کو ووٹ نہیں دیں گے، آج کے انتخابی عمل سے لاتعلق رہیں گے۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق تحریک انصاف کے محمود خان نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب ہوگئے۔ اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران نئے قائد ایوان کا انتخاب عمل میں لایا گیا۔وزیراعلیٰ کا انتخاب اراکین کو 2 لابی میں تقسیم کر کے کیا گیا جس کے لیے محمود خان کے حامی اراکین لابی نمبر دو اور متحدہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار میاں نثار گل کے حامی لابی نمبر ایک میں جمع ہوئے۔اراکین کے لابی میں جمع ہونے کے بعد اراکین کی گنتی کی گئی جس کے بعد اسپیکر نے محمود خان کی کامیابی کا اعلان کیا جنہوں نے 77 ووٹ حاصل کیے جب کہ ان کے مدمقابل میاں نثار گل نے 37 ووٹ حاصل کیے۔نومنتخب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کل گورنر ہاوس میں منعقدہ تقریب کے دوران اپنے عہدےکا حلف اٹھائیں گے
جب کہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے وزیراعلیٰ ہاوس بھی خالی کردیا۔سندھ اسمبلی دوسری جانب اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی زیرصدارت اسمبلی اجلاس جاری ہے جس میں اراکین صوبے کے نئے وزیراعلیٰ کے لیے خفیہ رائے شماری کے ذریعے انتخاب کر رہے ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ کے عہدے کے لیے سید مراد علی شاہ پیپلز پارٹی کے امیدوار ہیں جب کہ مشترکہ اپوزیشن کے امیدوار شہریار مہر ہیں۔اسپیکر نے اراکین کو ہدایت کی ہے کہ مراد علی شاہ کو ووٹ دینے والے اراکین دائیں دروازے کی نشستوں کی جانب جائیں اور شہریار مہر کو ووٹ دینے والے اراکین بائیں جانب دروازے پر کھڑے ہوں۔اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی پوزیشن مستحکم ہے اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مراد علی شاہ ایک مرتبہ پھر واضح اکثریت سے قائد ایوان منتخب کرلیے جائیں گے۔