راولپنڈی (ویب ڈیسک ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن پہلے اڈیالہ جیل میں آکرسابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے ان کی اہلیہ کلثوم نواز سے متعلق اپنے الفاظ پر معافی مانگیں تو ان کے صدارتی اٴْمیدوار کی حیثیت سے
حمایت کرنے پر غور کیا جائیگا ،ْالیکشن میں ہارنے کے بعد چوہدری نثار سے متعلق سوالات کے جواب دینے بند کر دیئے ہیں ،ْ نوازشریف سے چوہدری نثار کی ملاقات کی کوشش بارے علم نہیں ۔چوہدری نثار اور نواز شریف کی ملاقات کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہا کہ یہ بات ان کے علم میں نہیں ہے تاہم اگر اس قسم کی کوئی صورت تھی بھی تو اس کا جواب متعلقہ افراد ہی دے سکتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ الیکشن کے بعد انہوں نے چوہدری نثار سے متعلق سوالات کے جواب دینا بند کردیئے ہیں کیونکہ پاکستان کی عوام نے چوہدری نثار کو حالیہ انتخابات میں مسترد کردیا ہے۔ان سے سوال کیا گیا کہ نواز شریف کو قید کے دوران آزادی کے ساتھ اپنے مذہبی اور سماجی امور انجام دینے سے روکا جارہا ہی جس پر پرویز رشید نے کہا کہ سب سے بڑی نا انصافی کسی بھی شخص کیلئے اس کی آزادی کو ختم کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے نواز شریف،، ان کی بیٹی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور مسلم لیگ (ن) کے دیگر قیدی رہنماؤں کا نام لے کر کہا کہ ان کے ساتھ یہ نا انصافی ہوچکی ہے کہ انہیں
ان کی آزادی سے محروم کیا جاچکا ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے کارکنان یہ کوشش کررہے ہیں کہ نواز شریف سمیت قید دیگر رہنماؤں کو آزادی دلواسکیں تاکہ وہ آزادی کے ساتھ پاکستان کی سیاست میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی ناساز صحت کے حوالے سے گزشتہ سال جون میں پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ کلثوم نواز وینٹی لیٹر پر ہیں جس کے بعد علاج ممکن نہیں جس کے بعد مسلم لیگ (ن) کی رہنما اور سابق وفاقی وزیراطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے اعتزاز احسن کی جانب سے کلثوم نواز کی بیماری سے متعلق بیان پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔19 اگست 2018کو پی پی پی نے معروف وکیل بیرسٹر اعتزاز احسن کو صدارتی امیدوار نامزد کیا تھا، دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹر عارف علوی کو صدارتی امیدوار نامز کیا گیا ہے۔واضح رہے کہ صدرِ مملکت کے عہدے کی میعاد 8 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے ،ْ نئے مملکت صدر کے لیے 4 دستمبر کو انتخاب ہوگا