ملتان (ویب ڈیسک) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ ڈاکٹرعافیہ صدیقی قوم کی بیٹی ہیں اورحکومت ان کی رہائی کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کرے گی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی کے دورحکومت میں بھی وزیرخارجہ کی حیثیت سے میں نے ان کی رہائی کے لئے ہرفورم پرآوازاٹھائی تھی ۔اس مسئلے کے حل میں کچھ قانونی موشگافیاں ہیں ،
تاہم ہمیں امید ہے کہ وہ باعزت طریقے سے رہاہوکروطن واپس آجائیں گی ۔ان خیالات کااظہار انہوںنے بدھ کے روزحضرت بہائوالدین زکریاؒ کے مزار پرنمازعید کی ادائیگی کے بعدمیڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہاکہ مسلم لیگ( نواز)پیپلزپارٹی پراس کے صدارتی امیدوار اعتزازاحسن کی دستبرداری کے لئے دبائو ڈال رہی ہے جومناسب نہیں۔نہوںنے کہاکہ مجھے یقین ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے سوچ سمجھ کراورمشاورت کے بعدہی اعترازاحسن کو صدارتی امیدوار نامزدکیاہوگا۔شاہ محمودقریشی نے کہاکہ اعتزازاحسن ایک منجھے ہوئے سیاستدان اوربہترین ماہر قانون ہیں۔انہوںنے سینٹ میں اپوزیشن لیڈرکی حیثیت سے جوکرداراداکیااس کی تمام سیاسی جماعتوں نے تعریف کی۔انہوںنے کہاکہ اگرپیپلزپارٹی نے اعتزازاحسن کانام واپس لیاتویہ نظریاتی سیاست دفن کرنے کے مترادف ہوگا ۔شاہ محمودقریشی نے مزیدکہاکہ پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوارعارف علوی کاتعلق مڈل کلاس سے ہے وہ پڑھے لکھے ہیں، اورہرشخص پارلیمنٹرین کی حیثیت سے ان کے کردار سے بخوبی آگاہ ہے ۔ایک سوال کے جواب میں شاہ محمودقریشی نے کہاکہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں انہوںنے توہین آمیزخاکوں کامعاملہ اٹھایاتھااوروزیراعظم عمران خان سمیت کابینہ کے تمام ارکان نے ان خاکوں کی سختی کے ساتھ مذمت کی ۔انہوںنے بتایاکہ جنیوااورنیویارک میں پاکستان کے نمائندہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ا س مسئلے پرآواز اٹھائے اورہم نے اسلامی کانفرنس تنظیم کے رکن ممالک پربھی زور دیاہے
کہ وہ اس سلسلے میں اپناکرداراداکریں ۔شاہ محمو دقریشی نے مزیدکہاکہ ہالینڈ کے سفیرکو دفترخارجہ میں طلب کرکے حکومت پاکستان اپنااحتجاج بھی ریکارڈکراچکی ہے ۔۔پانی کے بحران کے متعلق ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہاکہ ہماری غفلت کے باعث یہ مسئلہ انتہائی سنگین صورت اختیارکرچکاہے ۔گزشتہ چار عشروں کے دوران کسی نے بھیپانی کے مسئلے پرتوجہ نہیں دی تاہم پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پانی کو محفوظ کرنے اوراسے ذخیرہ کرنے کے لئے ایک جامع حکمت عملی تیارکرے گی ۔انہوںنے کہاکہ بھاشاڈیم کی تعمیر کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جائیں گے کیونکہ تمام فریقین اس کی تعمیر پرمتفق ہیں ۔۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں مقامی سیاسی تحریک اورانسانی صورتحال سے پوری دنیا بخوبی واقف ہے اورپاکستان مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کے خاتمہ کے لئے اپنا کردارانتہائی ذمہ داری کے ساتھ اداکرے گا۔انہوں نے مزیدکہاکہ بھارتی دانشور اورسیاسی رہنما بھی بھارتی حکومت پردبائو ڈال رہے ہیں کہ وہ مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنی پالیسیوں پرنظرثانی کرے ۔انہوںنے کہاکہ مسائل کاحل مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنے کی ہرممکن کوشش کی جائے گی ۔جنوبی پنجاب صوبے کہ سوال پرشاہ محمودقریشی نے کہاکہ پیپلزپارٹی اپنے گزشتہ دورحکومت میں یہ صوبہ قائم کرنے میں ناکام ہوگئی تھی۔انہوںنے کہاکہ ممکن ہے کہ ان کے پاس دوتہائی اکثریت نہ ہو لیکن پی ٹی آئی کو بھی اسی صورتحال کاسامنا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اس مسئلے پرسیاسی اتفاق رائے پیداکرنے کی ضرورت ہے اورمیں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین کی حیثیت سے اعلان کرتاہوں کہ میں اس سلسلے میں تمام سیاسی جماعتوں کے پاس جانے کے لئے تیارہوں ۔انہوںنے پاکستان پیپلزپارٹی پرزور دیا کہ وہ الگ صوبے کے قیام کے لئے حکومت کے ساتھ تعاون کرے ۔آخرمیں شاہ محمودقریشی نے پوری قوم کو عید الاضحی اورحجاج کرام کوفریضہ حج کی ادائیگی پرمبارکبادپیش کی