لاہور(ویب ڈیسک) وارثت میں بہنوں کوحق نہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے وہاڑی کی خاتون کو 1126 کنال اراضی پرقبضہ دینے کاحکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آپ نے ساری زندگی اپنی سگی بہن کورلایاہے، آپ زمین کوقبرمیں ساتھ لے کرنہیں جاسکتے۔تفصیلات کے مطابق
وارثت میں بہنوں کوحق نہ دینے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں کی۔اس موقع پر خاتون نے عدالت میں موقف اپنایا کہ 1952 میں والدنے بہن بھائیوں کے درمیان شرعی طورپرجائیدادتقسیم کی لیکن والدکی وفات کے بعدبھائیوں نے حصہ دینے سے انکارکردیا۔جس پر چیف جسٹس نے خاتون کے بھائی سے مکالمہ کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بتائیں کس قانون کے تحت بہن کواسکاحق نہیں دیا؟ آپ زمین کوقبرمیں ساتھ لے کرنہیں جاسکتے، آپ نے ساری زندگی اپنی سگی بہن کورلایاہے، ایک ہفتے میں اپنی بہن کواس کاحق دیں۔ چیف جسٹس نے وہاڑی کی خاتون کو 1126 کنال اراضی پرقبضہ دینے کاحکم دے دیا اور اراضی کاقبضہ خاتون کودےکررپورٹ پیش کرنے کی ہدایت بھی کر دی۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سروسزہسپتال کی لفٹس فعال نہ ہونے کے معاملہ پر چیف جسٹس پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے لفٹس فوری فعال کرنے کاحکم دیتے ہوئے کمپنی کے سی ای اوکو 29 اگست کورپورٹ سمیت چیمبر میں پیش ہونے کاحکم دے دیا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سروسزہسپتال کی لفٹس فعال نہ ہونے کے کیس کی سماعت چیف جسٹس پاکستان میاں محمد ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں کی ۔اس موقع پرڈاکٹرمحمودایازنے عدالت کو آگاہ کیا کہ سروسزہسپتال کی تمام لفٹس خراب ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کمپنی کے سی ای اوکہاں ہیں؟وکیل کمپنی نے عدالت میں موقف اپنایاکہ سی ای اوحج پرگئے ہیں،27 اگست کوواپس آئیں گے ،کمپنی نے تمام لفٹس فعال کرکے انتظامیہ کے حوالے کیں ۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ معاملہ نیب کوبھجوادیتے ہیں، سی ای اوجیسے ہی واپس آئیں کپڑے تبدیل کرکے لفٹس ٹھیک کرنے پہنچیں۔عدالت نے لفٹس فوری فعال کرنے کاحکم دیتے ہوئے کمپنی کے سی ای اوکو 29 اگست کورپورٹ سمیت چیمبر میں پیش ہونے کاحکم دے دیا