اسلام آباد: بھارتی جیل میں شہید ہونے والے پاکستانی قیدی شاکراللہ کی آبائی علاقے ڈسکہ میں تدفین کر دی گئی ہے تاہم اب ان کی بھارت سے پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی سامنے آ گئی ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی قیدی کو جیل میں اس کے چار ساتھیوں نے سر پر بھاری چیز سے وار کیا جس کے باعث اس کے سر میں شدید زخمی آئے اور وہ زخمی کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیاہے کہ جسم کے مختلف حصوں پر خراشوں کے نشانات تھے جبکہ ان کے دماغ کے آگے والے حصے پر گہرے زخم بھی آئے اور چہرے پر سوجن بھی تھی۔ شاکر اللہ کے دائیں کان، سیدھی بازو، انگوٹوں پر بھی چوٹ کے نشانات تھے ۔ پاکستانی قیدی کا پوسٹ مارٹم ڈاکٹروں کے تین رکنی پینل نے ”سوائی مان سنگھ ہسپتال” میں 21 فروری کو کیا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ دراصل شاکر اللہ کے سر پر گہرے زخم آئے تھے جس کے باعث وہ کومہ میں چلے گئے جو کہ ان کی موت کا باعث بنا۔ بھارت میں اس حوالے سے کاٹی گئی ایف آئی آر میں کہا گیاہے کہ تقریبا دو پہر ایک بج کر پچیس منٹ پر 20 فروری کو قیدی اپنے سیل نمبر دس میں ٹی وی دیکھ رہے تھے جس دوران چیخ و پکار کی آوزیں سنی گئیں۔ سیل نمبر دس میں شاکر اللہ، محمد حنیف، اجیت منوج، پرتاپ سنگھ، بھجن مینا، کلویندر سنگھ کلو، حاضی خان، مہیش لوٹا، نندلال اور مالاکئی شامل تھے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ وہاں جھگڑا ٹی وی دیکھنے کے معاملے پر ہوا اور شاکراللہ کے سر پر ماربل کی سلیب کے ذریعے وار کیا گیا اور یہ سب کچھ منٹوں کے درمیان ہوا۔