کراچی: صدارتی امیدوار کے انتخاب کے معاملے پر پیپلزپارٹی کی قیادت نے بلاول بھٹوزرداری سے رابطہ کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار کیلئے ان کے پاس 3 نام ہیں،پہلا نام اعتزاز احسن، دوسرا اعتزاز احسن اور تیسرا بھی اعتزاز احسن۔واضح رہے صدارتی امیدوار
کے انتخاب کے معاملے پر پیپلز پارٹی کا اجلاس آج شام ہوگا۔متحدہ اپوزیشن اب تک متحد نہ ہوسکی،اپوزیشن کے صدارتی امیدوارکے معاملے پرحزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں میں ڈیڈلاک برقرارہے،مسلم لیگ ن اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نامزد امیدوارمولانافضل الرحمان کو تسلیم کریں یا نہیں،پیپلزپارٹی کی قیادت شام کوسرجوڑکر بیٹھے گی اورآج ہی حتمی فیصلہ کرےگی۔جبکہ دوسری جانب ایک اور خبر کے مطابق ایف آئی اے کی منی لانڈرنگ سکینڈل کی تحقیقات بلاول ہاؤس کراچی تک پہنچ گئیں اور فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی نے بلاول ہاؤس کراچی کے پانی کے بلز کی مشکوک ادائیگیاں پکڑ لیں، پانی کے بلز کی لاکھوں روپے کی ادائیگیاں مبینہ طور پرمنی لانڈرنگ سکینڈل میں ملوث ایک کمپنی کے اکاﺅنٹس سے ہوئیں۔نجی ٹی وی چینل کے مطابق اسی اکاﺅنٹ سے مبینہ طور پر منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے دیگر اکاﺅنٹس میں کروڑوں روپے کی لین دین بھی ہوئی ہے۔ اخباری ذرائع کا کہنا ہے تحقیقاتی افسران اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ پانی کے ان بلز کا منی لانڈرنگ معاملے سے کیا تعلق ہوسکتا ہے۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم منی لانڈرنگ میں ملوث 15 نئے بینک اکاﺅنٹس پکڑنے میں بھی کامیاب ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق مذکورہ اکاﺅنٹس کراچی سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کے ملازمین کے نام پر کھولے گئے۔ نجی بینک میں کھولے گئے ان اکاﺅنٹس سے تقریباً چار ارب روپے کا لین دین ہوا ہے۔اخباری ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کا یہ تاجر منی لانڈرنگ سکینڈل کے نئے کردار کے طور پر جلد سامنے آنے والا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ تاجر کے اسکینڈل میں مبینہ طور پر ملوث اہم سیاسی شخصیت سے قریبی تعلقات رہے ہیں۔ دوسری جانب ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ روز ضلع بدین میں واقع اومنی گروپ کی کھوسکی شوگر ملز پر رینجرز اور ایف آئی اے کے چھاپے کے نتیجے میں ملنے والی ڈسکس اور دیگر کمپیوٹرائزڈ مٹیریل کی جانچ پڑتال کے لئے ایف آئی اے شعبہ آئی ٹی کے ماہرین کی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔ بلاول ہاﺅس کے پانی کے بلز کے معاملے پر موقف لینے کے لئے بلاول ہاﺅس کے ترجمان جمیل سومرو سے فون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن ان کا فون اٹینڈ نہیں ہوسکا۔