اسلام آباد : نئی حکومت کا پہلا اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج ہوگا، اجلاس میں گیس کی قیمتوں سیمت سرکلر ڈیٹ اور دیگر معاملات زیر بحث آئیں گے۔تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس آج ہونے جارہا ہے، اجلاس کے
ایجنڈے میں گیس کی قیمت سمیت اہم پوائنٹس شامل ہوں گے، جس میں گردشی قرضے اوراس کے پاور سیکٹر پر اثرات اور پی ایس او کی مالی صورت حال شامل ہیں۔اجلاس میں اوگرا کی جانب سے گیس کی قیمت میں اضافے کی تجویز پر غور کیا جائے گا، اوگرا نے گھریلو صارفین کے لئے گیس کی قیمت تین گنا کرنے جبکہ کمرشل صارفین کیلئے قیمت میں تیس فیصد اضافہ تجویز کیا ہے۔اوگرا کے مطابق گیس کی قیمت می کافی عرصے سے اضافہ نہ ہونےکےباعث ایس ایس جی سی اور ایس این جی پی ایل کمپنی کے مالیاتی خسارہ میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس میں خریف کی فصلوں کے لئے کھاد کی دستیابی زیر بحث آئے گی۔یاد رہے دو روز قبل وزیراعظم عمران خان نے 12 ارکان پر مشتمل اقتصادی رابطہ کمیٹی تشکیل دی تھی اور وزیرخزانہ اسد عمر کو ای سی سی کا چیئرمین مقرر کیا تھا جبکہ کمیٹی میں مواصلات، قانون، بجلی اور پیٹرولیم کے وزراء بھی شامل ہوں گے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کے دیگر ارکان میں منصوبہ بندی، نیشنل فوڈ سیکیورٹی، نجکاری، ریلویز، شماریات اور آبی وسائل کے وزراء، تجارت، ٹیکسٹائل، صنعت و پیداوار و سرمایہ کاری کے مشیر بھی شامل ہیں، ادارہ جاتی اصلاحات و کفایت
شعاری کے مشیر بھی کمیٹی کے رکن ہوں گے۔دوسری جانب گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ ماضی میں ہمیشہ بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا، چاہتے ہیں 5 سال میں بلوچستان سے ناانصافیوں کا ازالہ کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل کی گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی سے ملاقات جاری ہے۔ ملاقات میں تحریک انصاف بلوچستان کے صدرسردار یارمحمد رند بھی موجود ہیں۔اس موقع پرعمران اسماعیل نے کہا کہ سردار یارمحمد رند کی خصوصی دعوت پرکوئٹہ آیا ہوں، بلوچستان میں بھی تبدیلی کا سفرشروع ہوچکا ہے۔گورنرسندھ نے کہا کہ ماضی میں ہمیشہ بلوچستان کو نظرانداز کیا گیا، چاہتے ہیں 5 سال میں بلوچستان سے ناانصافیوں کا ازالہ کیا جائے، کوشش ہے بلوچستان میں ہماری پالیسی کا مثبت آغاز ہو۔خیال رہے کہ اس سے قبل گورنر سندھ عمران اسماعیل بغیرپروٹوکول کراچی ایئرپورٹ پہنچے اور مسافروں کے ساتھ لائن میں لگے۔ پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ترجمان گورنر ہاؤس کے مطابق گورنرسندھ عمران اسماعیل شام کو کوئٹہ سے کراچی واپس روانہ ہوں گے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز مزار قائد پرحاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنرسندھ عمران اسماعیل کا کہنا تھا کہ سب سے پہلےحل طلب مسئلہ پانی کا ہے۔گورنرسندھ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پانی کے مسئلے پروزیراعظم سے بھی بات ہوئی ہے، گرین لائن و دیگر رکے ہوئے میگا پروجیکٹ کو دوبارہ شروع کریں گے۔