کراچی : وزیراعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر اخراجات سے متعلق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے بیان کے بعد ایک نئی بحث چھڑ گئی لیکن ہیلی کاپٹر کے اصل اخراجات سے متعلق ماہرین کا کچھ اور ہی بتانا ہے۔اقتدار کے بادلوں پر پرواز کرنے والے وزیراعظم عمران خان عام طور پر ،
نجی کمپنی پرنسلے جیٹ کے ہیلی کاپٹر استعمال کرتے ہیں، پرنسلے جیٹ کے پاس سنگل انجن کے حامل تین چھوٹے مگر جدید ترین ہیلی کاپٹرز ہیں۔ عمران خان اس ہیلی کاپٹر میں پائیلٹ کے برابر والی نشست پر بھی بیٹھ کر سفر کرتے رہے ہیں، اس ہیلی کاپٹر کی ایک گھنٹہ پرواز کا کرایہ 4 ہزار ڈالر ہے یعنی فی منٹ پرواز کا کرایہ 66.66 ڈالر ہے۔ ایوی ایشن ماہرین کے مطابق ایک منٹ میں سنگل انجن ہیلی کاپٹر تقریباً 3 کلو میٹر پرواز کرتا ہے، اس طرح فی کلو میٹر پرواز کا خرچہ 2670 روپے بنتا ہے۔ایوان وزیراعظم سے بنی گالا کا فاصلہ 15 کلو میٹر ہے، ہیلی کاپٹر ایوان وزیراعظم سے اڑ کر بنی گالہ جاتا اور واپس آتا ہے، اس طرح فاصلہ بنا 30 کلو میٹر اور صرف بنی گالہ سے وزیراعظم ہاؤس آنے کا خرچہ ہوا 80 ہزار ایک سو روپے ہے۔ یہ خرچہ سنگل انجن ہیلی کاپٹر کا ہے لیکن عمران خان وزیراعظم ہاؤس سے بنی گالا جانے کے لیے دو انجن اور 15 نشستوں والا سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کررہے ہیں۔ماہرین کے خیال میں AW 139 نامی اس ہیلی کاپٹر کا فی کلو میٹر خرچہ 6 ہزار 666 روپے ہے لیکن وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری بضد ہیں کہ فی کلومیٹر پرواز کا خرچہ 55 روپے ہی ہے۔عمران خان پرنسلے جیٹ کے طیارے استعمال کریں یا ہیلی کاپٹر، اس کا کرایہ جہانگیر ترین ہی ادا کرتے ہیں۔ایوی ایشن ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین کی پرنسلے جیٹ کمپنی میں سرمایہ کاری ہے وہ پرنسلے جیٹ کے ہیلی کاپٹر پروجیکٹ میں شئیر ہولڈر ہیں۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان اسلام آباد میں اپنی سرکاری رہائش گاہ پرائم منسٹر ہاوس سے اپنی ذاتی رہائش گاہ بنی گالا تک کا سفر ہیلی کاپٹر کے زریعے کر رہے ہیں۔عمران خان اپنی سیاسی اور انتخابی سرگرمیوں کے لیے متعدد بار ہیلی کاپٹر استعمال کرچکے ہیں اور خیبرپختونخوا میں سرکاری ہیلی کاپٹر کے استعمال پر اُنہیں تحقیقات کا بھی سامنا ہے۔