اسلام آباد : الیکشن کمیشن میں چوہدری وجاہت حسین کیخلاف نوابزادہ غضنفرگل کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ چوہدری وجاہت 2دفعہ ایم این اے بنے لیکن امریکاسے حاصل ڈگری ڈکلیئرنہیں کی۔ جس پر چیف الیکشن کمشنر نے پوچھا کہ کیا اس دفعہ بھی وہ ایم این اے بنے ہیں؟
نوابزادہ غضنفر نے کہا کہ نہیں ان کومیراڈرتھاکہ عدالت چلاجاؤنگااس لیے وہ میدان میں نہیں آئے۔چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ پھر آپ اس مسئلے کو کیوں اٹھا رہے ہیں۔نوابزادہ غضنفر گل نے کہا کہ چوہدری وجاہت حسین کوڈگری چھپانے پرنااہل کیاجائے ،چوہدری وجاہت نے بطورایم این اے جو مراعات لیں وہ واپس لی جائیں۔سماعت کے دوران نوابزادہ غضنفرگل نے حاجی ناصرجعلی ڈگری کیس کابھی حوالہ دیا ۔الیکشن کمیشن نے چوہدری وجاہت حسین کے ڈگری چھپانے کے معاملے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔ جبکہ دوسری جانب چوہدری وجاہت حسین اورچوہدری حسین الٰہی کی کامیابی کے لیے ہر طرح کی قربانی دینے کو تیار ہیں اور اس بار کامیابی مسلم لیگ ق کی ہی ہوگی، چوہدری وجاہت حسین مخالفین کی ضمانتیں ضبط کروا دیں گے اورمخالفین کو الیکشن والے دن پولنگ ایجنٹ نہیں ملیں گے، ان خیالات کا اظہار مہر چوہدری محمد اصغر اورمہر چوہدری عمران اصغر نے اپنے مشترکہ بیان میں کیا، انہوں نے کہا کہ ہمارے قائد چوہدری وجاہت حسین اور چوہدری حسین الٰہی کا مقابلہ کرنا مخالفین کے بس کی بات نہیں ہے، موجودہ حکومتی نمائندگان حلقہ کی عوام کے لیے کچھ نہ کر سکے سڑوں پر پتھرڈال کر کھنڈرات کا منظر بنا دیا گیا ہے یہی کارکردگی ہے حلقہ کے منتخب نمائندگان کی، اسی وجہ سے 2018ء کے الیکشن میں حلقہ کی عوام نے انہیں ان کے پانچ سالہ دور کی کارکردگی یاد کروانی ہے، اور عوام نے ووٹ چوہدری وجاہت حسین کو دے کر ایک بار پھر تعمیروترقی کا باب رقم کروانا ہے، اور علاقے کی تقدیر بدلنے میں چوہدری برادران ہی مثبت کردا ر ادا کر سکتے ہیں۔