لاہور (ویب ڈیسک) جوہر ٹاؤن میں گھر سے میاں بیوی اور 2 بیٹوں کی لاشیں برآمد ہلاک ہونے والوں کو قتل کیا گیا یا موت گیس سے دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی، فرانزک اور پولیس اہلکاروں نے جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کر کے لاشیں مردہ خانے منتقل کریں ۔تفصیلات کے مطابق جوہر ٹاؤن وفاقی کالونی میں رضوان اپنی بیوی سمیرا اور2 بچوں 13 سالہ ارسل اور 8 سالہ ابوبکر کیساتھ رہایش پزیر تھا۔ سمیرا نے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے گیس استری سے کپڑے پریس کئے لیکن بعد میں استری کو اچھی طرح بند کرنا بھول گئی، اسی دوران گھر والے سو گئے، جبکہ لیکج کی وجہ سے کمرے میں گیس بھر گئی جس کی وجہ سے پورا خاندان مبینہ طور پر دم کھٹنے سے جان بحق ہو گیا۔ گھر سے تعفن اٹھنے پر ہمسایوں نے پولیس کو اطلاع کر دی جو دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور ریسکیو ٹیم کی مدد سے چاروں لاشوں کو مردی خانے منتقل کر دیا جبکہ جائے وقوعہ سے نمونے اکھٹے کر کے فرانزک لیباٹری بھجوا دیئے۔رضوان فوٹو فریم بنانے کا کام کر تا تھا۔ ایک ہی گھر سے 4 لاشیں برآمد ہونے سے علاقے میں خوفو ہراس کی فضا قائم ہو گئی اور محلہ دار بڑی تعداد میں وہاں جمع ہو گئے اور آپس میں چہ مگوئیاں کرنے لگے کہ کیسے 4 افراد اکھٹے ہلاک ہو گئے کہیں کسی نے ان کو زہرتو نہیں دے دیا اور بعد میں گیس لیگ کر کے استری چلا دی۔ محلہ دوراں کا کہنا ہے کہ رضوان کا اہنے بہن بھائیوں کیساتھ جائیداد کو کا تنارع چل رہا تھا، یہ قتل کی واردات بھی ہو سکتی ہے، مقامی یو سی چیئر مین نے بھی چار افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی ہے اس کا بہن بھائیوں کیساتھ جائیداد کا تنازع چل رہا تھا، چار افراد گھر میں ہلاک ہوئے اس کی تحقیق ہونی چاہیئے۔ ایس ایس پی ملک اویس کا کہنا ہے کہ یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے، ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کی اموات گیس لیکج کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ اصل حقائق پوسٹ مارٹم اور فرانزک رپورٹ کے سامنے ہی آئیں گے۔ایس پی صدر معاذ ظفر نے بتایا کہ اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات میں خود کر رہا ہوں، ابتدائی تفتیش کے مطابق ہلاکتیں گیس بھرنے کے باعث دم گھٹنے سے ہوئیں۔